تربت(ہمگام نیوز ) آمدہ اطلاع کے مطابق آپ سر ڈنے سر کے رہائشی طارق دائود و خواتین نے ہفتہ کی شام تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سی ٹی ڈی و دیگر فورسز نے ہمارے گھروں سے گزشتہ شب 1 بجے کے قریب 4 افراد اٹھا کر لاپتہ کردئیے ہیں فوری طور پر انہیں بازیاب کیا جائے اگر 2 دن کے اندر رہا نہ ہوئے تو ڈی بلوچ اور ہوشاپ کے مقام پر سی پیک شاہراہ غیر معینہ مدت کے لیے بلاک کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جن چاروں نوجوانوں کو لاپتہ کیا گیا وہ بارڈر پر گاڈی ڈرائیور کے طور پر مزدوری کررہے تھے ہم ان کی جبری گمشدگی پر سی ٹی ڈی کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔ ہمیں خدشہ ہے کہ سی ٹی ڈی ان پر جھوٹا کیس ڈال کر ان کا فیک انکاؤنٹر نہ کرے کیوں کہ اس سے پہلے سی ٹی ڈی درجنوں لاپتہ افراد کو فیک انکاؤنٹر میں مار چکی ہے۔
انہوں نے لاپتہ کیے گئے افراد میں صالح طارق، وسیم حسن، امتیاز اقبال اور اعجاز شیران شامل ہیں۔ ان سب کو بیک وقت رات ایک بجے گھروں میں سوتے ہوئے ٹھاکر لاپتہ کیا گیا حالانکہ ان کا کسی قسم کی سیاسی یا خلاف قانون سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر دو دنوں میں چاروں نوجوان بازیاب کرکے ہمارے حوالے نہیں کیے گئے یا انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا گیا تو مجبوراً سی پیک ایم ایٹ شاہراہ پر دھرنا دے کر تربت کراچی اور تربت کوئٹہ روٹ بلاک کریں گے جس کی زمہ داری سی ٹی ڈی اور انتظامیہ پر عائد ہوگی۔
پریس کانفرنس میں لاپتہ صالح طارق کی بہن نے کہا کہ میرا بھائی صالح زامباد ڈرائیور ہے اگر ان پر کسی قسم کا کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت کے سامنے پیش کیا جائے اور عدالت میں ان جرائم کے ثبوت پیش کیے جائیں۔
لاپتہ وسیم کی بہن نے کہا کہ رات ڈیڑھ بجے کے قریب گھر کے اندر سے وسیم کو اٹھایا گیا جس کے ہم سب گھر والے شاھد ہیں، ہمیں یہ خدشہ ہے کہ سی ٹی ڈی انہیں جعلی مقابلہ میں قتل کرکے جھوٹا بہانہ نہ تماشے جیسا وہ بالاچ مولابخش اور دیگر لاپتہ افراد کے ساتھ کرچکے ہیں۔
انہوں نے صوبائی وزیر ظہور بلیدی، ڈسٹرکٹ کونسل کے چئیرمین میر ہوتمان، کمشنرمکران ڈویژن اور ڈی سی کیچ اسماعیل ابراہیم ودیگر حکام سے اپیل کی کہ چاروں لاپتہ افراد کو فوری بازیاب کرانے میں مدد کریں۔