تربت(ہمگام نیوز ) تربت یونیورسٹی کا ایک بار پھر بک اسٹال لگانے سے پبلشرز کو انکار کر دیا ، مین گیٹ پر دھکم پیل اور سنیئر پروفیسر کی سخت مزاحمت کے بعد گیٹ کھول دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پیر کو تربت یونیورسٹی میں شعبہ بلوچی کے زیر اہتمام بلوچی زبان کے شاعر اید ظہور شاہ ہاشمی کی یاد میں منعقد ہونے والے پروگرام کے دوران دو مختلف پبلشرز کو بک اسٹال لگانے کی اجازت دی گئی تھی تاہم جب صبح پبلشرز کتابوں کے ہمراہ یونیورسٹی کی انٹری گیٹ پر پہنچے تو انہیں یونیورسٹی انتظامیہ کے حکم پر روک دیا اور کتابیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اس دوران اطلاع ملنے پر بلوچی ڈیپارٹمنٹ کے دو سنیئر پروفیسر گیٹ پر آئے اور یونیورسٹی انتظامیہ کے اس رویے کی سخت مذمت کرتے ہوئے پبلشر کو کتابوں کے ساتھ زبردستی اندر لے گئے، پروفیسرز کی مزاحمت کے باعث یونیورسٹی انتظامیہ کو پسپا ہونا پڑا، تربت یونیورسٹی کے طلبہ نے کتابوں کے اسٹال کی ممانعت پر افسوس کا اظہار کیا اور یونیورسٹی کے موجودہ انتظامیہ کے اس رویے کو غیر علمی اور علم دشمن کہتے ہوئے گورنر بلوچستان سے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ تربت یونیورسٹی اس سے قبل بھی یونیورسٹی کے اندر بک اسٹال لگانے پر اسی طرح کی رویے کا مظاہرہ کرچکی ہے جس کی مخالفت میں طلبہ نے آواز بلند کی ہے۔