زاہدان(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق چابہار سے ایران کی پارلیمنٹ کے رکن معین الدین سعیدی نے کہا: ” بلوچستان میں ہر 100 میں سے 40 طلبا ڈپلومہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں، جو کہ بلوچستان میں تعلیمی سہولیات کی کمی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔”

 معین الدین سعیدی نے جکیگور گاؤں کے طلباء کی ایک ڈمپر ٹرک اور ایک ٹریلر کے ساتھ اسکول پہنچنے اور قصرقند شہر میں طلباء کو لے جانے والی ایک منی بس ٹریفک حادثے کا شکار ہو کر م آگ لگنے کے واقعے پر بھی ردعمل ظاہر کیا۔

 سعیدی نے کہا: ہمارے پاس گاؤں کے مرکز کے منصوبے اور پورے صوبہ بلوچستان میں طلباء کی منتقلی کا مسئلہ ہے، جس کی وجہ سے تعلیم میں کمی اور اسکول چھوڑنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

 انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا: ملک میں تعلیم چھوڑنے والوں میں سے تقریباً 10 فیصد صوبہ بلوچستان میں سے ہیں اور ان میں زیادہ تر لڑکیاں ہیں۔ درحقیقت بلوچستان میں ہر 100 طلباء میں سے 40 سے کم طلبا ڈپلومہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں، اور بنیادی طور پر تعلیمی سہولیات کی فقدان کا نتیجہ ہے ۔

 بلوچستان میں اساتذہ کی کمی کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا: “ملک میں تعلیمی کمیشن کے ساتھیوں کی رپورٹ کے مطابق، ہمارے پاس 23000 کلاسیں اساتذہ کے بغیر چل رہی ہیں۔ت اس وقت صوبہ بلوچستان میں ہمارے پاس 14,500 اساتذہ کی کمی ہے اور ہم دیکھتے ہیں کہ ایک استاد کئی کلاسوں میں پڑھا رہا ہے ۔