{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":false,"containsFTESticker":false}

تمپ(ہمگام نیوز ) بلوچ وومن فورم تمپ ھنکین کی آرگنائزنگ باڈی اجلاس مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر شلی بلوچ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے ایجنڈے مرکزی سرکولر، تنظیم کاری، علاقائی اور بین الاقوامی سیاسی صورتحال اور آئندہ لائحہ عمل تھے، اجلاس میں مرکزی ساتھی نے سرکولر پڑھا، تنظیم کاری کے ایجنڈے پر ساتھیوں نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم کسی ایک علاقہ تک محدود نہ ہوں ہم بلوچستان کے ہر علاقہ میں جائیں اور لوگوں کو ساتھ ملائیں، عوام کو ساتھ ملائے بغیر کبھی بھی منزل پر نہیں پہنچا جاسکتا ۔

 تمپ بانک کریمہ کا گھر ہے یہاں بانک کریمہ نے اپنی شب و روز گزارے، گھر گھر گئیں، عوام کو سیاسی سرکل دیکر انہیں تحریک کیلئے تیار کیا، بانک کریمہ نے اپنی پوری زندگی بلوچ راج کیلئے وقف کررکھی تھی وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہیں ہماری ذمہ داری ہے کہ بانک کریمہ کے ادھوری مشن کو آگے بڑھائیں، آج ہم یہاں اکھٹے بیٹھے ہیں یہ سب بانک کی جدوجہد کی ثمر ہے کہ خواتین ظلم و زیادتیوں کے سامنے صف اول میں کھڑی ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچ نوجوان نشہ کے عادی بنا دئیے گئے ہیں انہیں دو وقت کی روٹی کی خاطر در بہ در کرکے ایسے الجھا دیا گیا کہ وہ اپنی قومی مفادات کے بارے میں سوچ نہ سکیں ۔

مند اور تمپ جیسے بڑے قصبوں میں پڑھنے کیلئے اسکول ہیں نہ علاج کیلئے ہسپتال، براہ نام اگر کوئی بلڈنگ ہے تو وہاں ڈاکٹر ناپید ہے، چھوٹے چھوٹے بیماری کے سبب لوگ موت کے منہ میں جارہے ہیں ۔

 21صدی میں ہمارے لوگ بخار کے سبب لوگ مر رہے ہیں یہ سب ہماری خاموشی کے تحفے ہیں کہ بلوچ آج ہر بنیادی سہولت سے محروم کر دیا گیا ہے، آخر میں بلوچ وومن فورم تمپ ھنکین کی کابینہ تشکیل دی گئی جس کے آرگنائزر حانی بلوچ، ڈپٹی آرگنائزر سمی بلوچ، آرگنائزنگ کمیٹی کے ارکان لکی بلوچ، سیما بلوچ، وسیلہ بلوچ، عتیقہ بلوچ اور شیما بلوچ منتخب ہوئیں۔