Homeخبریںتنظیم کے سینئر کارکن سخی بخش بلوچ کو ماورائے عدالت گرفتار کرکے...

تنظیم کے سینئر کارکن سخی بخش بلوچ کو ماورائے عدالت گرفتار کرکے لاپتہ کرنا غیر انسانی اور غیر قانونی عمل ہے۔ بی ایس ایف

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ سخی بخش (سخی ساوڑ ) بلوچ کو گزشتہ روز 6 بجے کے قریب گھر سے کیچ بازار جاتے ہوئے راستے میں اغوا کرکے لاپتہ کیا گیا ہے جن کا تاحال کوئی پتہ نہیں کہ وہ کہاں ہے۔ سخی ساوڑ ایک پرامن سیاسی اور بلوچی ادب سے منسلک کارکن ہے جنہوں نے اب تک بلوچی زبان میں مختلف موضاعات پر تحریریں لکھی ہیں۔ اسکے علاوہ وہ بلوچ طالب علموں کو بلوچی پڑھاتے ہیں۔ ایک پرامن سیاسی کارکن اور ادیب اور دانشور کو ماورائے عدالت گرفتار کرکے لاپتہ کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا واضح ثبوت ہے جنکی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سخی ساوڑ بلوچ معاشی تنگ دستی کے سبب کچھ عرصہ پہلے خضدار گریشگ سے کیچ تُربَت میں مزدوری کیلئے نقل مکانی کرچکے ہیں جنکو گزشتہ شام 6 بجے کے قریب تربت سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے، ایک پر امن سیاسی  و ادبی طالب علم اور شعور یافتہ انسان کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنانا بلوچ  معاشرے کو روشن خیال انسانوں سے پاک کرنے کی پالیسیوں کا تسلسل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں تعلیم اور شعور یافتہ لوگوں کو زیادہ تر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، روزانہ کی بنیاد پر گھروں، بازاروں، تعلیم اداروں اور مختلف مقامات پر بلوچ نوجوانوں کو لاپتہ کرنے سے بلوچ نوجوان نفسْیاتی الجھنوں کے شکار ہیں اور وہ خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان سمیت دیگر صوبوں میں بلوچ طلباء کو جبری طور پر لاپتہ کیا جا رہا ہے ۔ بلوچ طلباء کو تعلیم سے دور کرنا سامراجی  پالیسیوں کا تسلسل ہے تاکہ بلوچ طلباء کو تعلیم سے دستبردار ہونے اور سطحی مسائل میں الجھانے کا سلسلہ بدستور جاری رہے۔

انہوں نے اپنے بیان کے آخر میں تنظیم کے سینئر کارکن سخی ساوڑ بلوچ کی ماورائے عدالت گرفتاری اور جبری گمشدگی کا مزمت کرتے ہوئے متعلقہ اداروں اور تُربَت انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سخی ساوڑ بلوچ جیسے پرامن سْیاسی اور ادب سے منسلک کارکن کو انسانیت کی بنیاد پر باحفاظت بازیاب کرنے میں اپنا کردار ادا کرکے انہیں زندہ جینے کا حق دیا جائے۔

Exit mobile version