شال (ہمگام نیوز )مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق بارکھان جبری لاپتہ ہزار خان کو رہا کیا جائے۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ ہزار خان ولد رسوبخش کو مارچ 2014 میں بارکھان سے پاکستانی فورسز نے ان کے گھر پر چھاپہ مار کر اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکے ہیں۔

لواحقین نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ لاقانونیت کی حد دیکھیں گذشتہ نو سال سے بغیر کوئی جرم ثابت کیئے ایک نوجوان کو جبری لاپتہ رکھا گیا ہے۔

انہوں نے عوام کے ٹیکس پر پلنے والے حکام ،اور عدلیہ کو مشورہ دیاہے کہ وہ اپنے ذمہداریاں نبھائیں،اس طرح انسانی حقوق کے اداروں و دیگر مہذب لوگوں سے اپیل کی ہے کہ ہزار خان کی بازیابی میں کردار ادا کریں