سنندج،زاہدان(ہمگام نیوز ) گزشتہ ماہ کے دوران ایران کی جیلوں میں 74 قیدیوں کو پھانسی دی گئی۔ اس عرصے کے دوران، 7 سیاسی اور مذہبی قیدیوں کو پھانسی دی گئی اور ایران میں پھانسی میں چیالیس فیصد کرد شہری تھے۔

تفصیلات کے مطابق ہینگاؤ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں رجسٹرڈ اعدادوشمار کی بنیاد پر، جنوری 2024 کے دوران ایرانی جیلوں میں 74 قیدیوں کو پھانسی دی گئی، جن میں سے زیادہ تر 46 مقدمات کے ساتھ منشیات کے الزام میں قیدیوں سے متعلق تھے۔ – رپورٹ کے مطابق ہینگاؤ کے لیے ان قیدیوں میں سے 73 کی شناخت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

 مزید رپورٹ کے مطابق، جنوری کے مہینے کے دوران 34 کرد قیدی، جو تمام مقدمات کے 46 فیصد کے برابر ہیں، 7 ترک قیدی، جو تمام مقدمات کے 9.5 فیصد کے برابر ہیں، اور 5 بلوچ قیدی، جو تمام مقدمات کے 6.5 فیصد کے برابر ہیں، پھانسی دی گئی. اس کے علاوہ جنوری میں ایرانی جیلوں میں دو افغان شہریوں کو پھانسی دی گئی۔

 گزشتہ ماہ 7 سیاسی اور مذہبی قیدیوں کو پھانسی دی گئی جن میں سے چھ کرد سیاسی اور مذہبی قیدی تھے۔ اس کے علاوہ صوبہ رضوی خراسان کی سبزیوار جیل میں ایک خاتون کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔

 قیدیوں کو سب سے زیادہ پھانسی کی سزائیں البرز صوبے کی جیلوں میں دی گئیں، جنوری میں اس صوبے میں 32 قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی ۔ صوبہ البرز کی جیلوں کے بعد سب سے زیادہ پھانسی دے دی گئی، صوبہ خراسان رضوی میں 7 قیدی ، ہمدان میں 6، فارس اور گیلان میں 4، 4 قیدیوں کو پھانسی دی گئی ۔

 جنوری میں جن 74 قیدیوں کو پھانسی دی گئی تھی، ان میں سے صرف 12 مقدمات کا اعلان کیا گیا ہے، جو تمام مقدمات کے 16 فیصد کے برابر ہے، ایران کے سرکاری ذرائع اور عدلیہ سے وابستہ ویب سائٹس پر ان قیدیوں کی پھانسی کا تفصیلات شائع کیا گیا ہے۔

مزید رپورٹ کے مطابق جن قیدیوں کو جنوری میں پھانسی دی گئی ان میں سے زیادہ تر کو منشیات سے متعلق جرائم کی وجہ سے موت کی سزا سنائی گئی، جو کہ 46 مقدمات ہیں، جو تمام مقدمات کے 62 فیصد کے برابر ہیں۔

 سیاسی اور مذہبی کارکنان میں سے 7 افراد کو جنوری کے مہینے میں پھانسی دی گئی ہے،

 جان بوجھ کر قتل کے الزام میں 16 افراد،

 منشیات سے متعلق جرائم میں 46 قیدی اور

 مسلح ڈکیتی کے الزام میں 5 قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔