جیوانی(ہمگام نیوز) ڈی آئی جی کوسٹ گارڈ کی جانب سے عسکری سازش کے تحت علاقے کی سیاسی و سماجی عمائدین کو بندری میں واقع کوسٹ گارڈ کے کیمپ طلب کرکے بی ایل اے کے خلاف احتجاجی ریلی نکلوانے کیلئے اکسایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق رواں ماہ جیوانی میں کوسٹ گارڈ کے اوپر بی ایل اے کی جانب سے یکے بعد دیگرے دو کامیاب حملوں کے بعد کوسٹ گارڈ سمیت پاکستانی فوج و خفیہ ایجنسیاں شدید بوکھلاہٹ کا شکار نظر آرہے ہیں۔

علاقے میں آزادی پسند مسلح جدوجہد کے سامنے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے اور بے بسی کو چھپانے کیلئے قابض دارے اس مقام کو پہنچ گئے ہیں کہ وہ علاقے کی سول لوگوں کو درمیان میں لاکر اپنے فوجی مقاصد حاصل کرنے پر مجبور ہیں، اور خود کو پیچھے رکھ کر نہتے اور لاچار عوام کو بی ایل اے کے سامنے لا کھڑا کرنا چاہتے ہیں۔

علاقائی ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی کوسٹ گارڈ کی سربراہی میں مذکورہ افراد کو کیمپ میں بلا کر کہا گیا کہ وہ بی ایل اے کے حالیہ حملوں کے خلاف عوامی سطح پر احتجاج کریں اور اس بات کو واضح کریں کہ وہ پاکستانی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔

کوسٹ گارڈ نے مذکورہ افراد کو یقین دلایا کہ انہیں فل پروف سکیورٹی دی جائے گی، جسکے باوجود انہوں نے بی ایل اے کے خلاف اس سازش کا حصہ بننے سے انکار کردیا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ منفی ردعمل ملنے پر مذکورہ افراد کو کل گوادر میں واقع کوسٹ گارڈ کے ہیڈکوارٹرز میں طلب کیا گیا ہے۔

ایک مرتبہ پھر سے یاد رہے کہ رواں ماہ جیوانی میں یکے بعد دیگرے دو ریموٹ کنٹرول بم حملوں میں کوسٹ گارڈ کے کم از کم 7 اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے، ان دونوں حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے قبول کیے تھے۔