حب (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان میں ریاستی جبر کے خلاف آج بلوچ یکجہتی کمیٹی لسبیلہ ریجن کی جانب سے حب میں مکمل پہیہ جام ہڑتال اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی، جبکہ احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی جو اس وقت حب بھوانی کے مقام پر جاری ہے۔

یہ احتجاج بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنما بیبرگ بلوچ، ان کے بھائی حمل بلوچ، ڈاکٹر الیاس بلوچ اور سعیدہ فیصل کی جبری گمشدگی، ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ کی گرفتاری اور ریاستی جبر کے نتیجے میں شہید کیے گئے مظاہرین کے خلاف کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین نے قابض پاکستان کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ بلوچ عوام کو دبانے کے لیے مسلسل جبری گمشدگیوں اور قتل و غارت گری کا سہارا لیا جا رہا ہے، لیکن یہ ہتھکنڈے بلوچ عوام کی جدوجہد کو کمزور نہیں کر سکتے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکز کی جانب سے دھرنے کے مطالبات سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے ہیں، جن میں جبری گمشدہ افراد کی بازیابی، شہداء کے لیے انصاف اور ریاستی جبر کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مظاہرین نے حب اور اس کے گردونواح کے تمام بلوچ عوام، انسانی حقوق کے کارکنوں اور ہر باضمیر شخص سے اپیل کی کہ وہ دھرنے میں شامل ہو کر آواز بلند کریں۔