خاران (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق آج بروز 14 دسمبر کو خاران سے کوئٹہ جانے والی زیڈ اے موورز کے مسافر کوچ کو برشونکی کے مقام پر ڈیتھ سکواڈ کے مسلح کارندوں نے روک لیا۔

مقامی میڈیا رخشان نیوز کی جانب سے بروڈکاسٹ کیے گئے ایک لائیو ویڈیو میں مسافروں نے بتایا کہ مسلح افراد بااثر (ریاستی ڈیتھ سکواڈ کے کارندے) تھے۔ اس دوران بس کریو بشمول ڈرائیور اور سدیر نامی شخص جوکہ مسافروں کے ساتھ تھا، نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مسلح کارندے ڈیتھ سکواڈ کے بدنام زمانہ سرغنہ سوفی ممتاز کی سربراہی میں آئے تھے۔

ذرائع کے مطابق بدنام زمانہ سوفی ممتاز کے ہمراہ باسط نامی کارندہ بھی شامل تھا۔ ہمارے معلومات کے مطابق باسط نامی کارندہ فوجی آلہ کار لطیف کا بندہ ہے۔

مسافروں کے مطابق کارندوں نے روڈ بلاک کرکے بس کو روکھا، جسکے کے بعد ڈرائیور و دیگر لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ کارندوں نے مسافروں بشمول عورتوں اور بچوں پر بندوق تھان کر انہیں زدکوپ کیا۔

واقعے کے بعد بس کو مسافروں سمیت احتجاجاً واپس خاران لیویز تھانے کے سامنے لایا گیا۔ جہاں بس کمپنی کے مالک کی سربراہی میں لیویز تھانے میں واقعے کی رپورٹ لکھائی گئی ہے۔ تاہم مسافر سمیت ہر کوئی یہ بات جانتا ہے کہ لیویز، پولیس و انتظامیہ ریاستی فوج و ایجنسیوں کے کارندوں کے سامنے بے بس ہیں۔

واضح رہے کہ سوفی ممتاز نہ صرف خاران نہیں بلکہ پورے رخشان میں ڈیتھ سکواڈ کے بڑے سرغناوں میں سے ایک ہے۔ اخلاقی، بلوچی و تمام انسانی اقدار سے عاری مذکورہ شخص پنجابی فوج کی کاسہ لیسی میں تمام حدیں پار کرچکا ہے۔ علاقے میں ڈکیتی، غنڈہ گردی، منشیات و اسلحہ فروشی، بھتہ خوری سمیت ہر طرح کے سماجی بدکاریوں میں برملا ملوث ہے۔ ان بدکاریوں کے پیجھے اسے ایف سی، آئی ایس آئی اور ایم آئی کی مکمل سپورٹ اور حمایت حاصل ہے۔

خاران کے غیور عوام کو اس کے خلاف اُٹھنا چاہیے، یہ کارندے کل تک رات کی تاریکی میں ڈکیتی کرتے تھے، آج روڈ بلاک کرکے عورتوں پر بندوقیں تھان رہے ہیں، کل کو یہ آپ کے گھروں میں گھسیں گے۔