خاش(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق
گزشتہ روز جمعہ کو خاش رینجرز کی موبائل چوکی کے قریب چار 15سالہ بلوچ نوجوان جو خود ساختہ فضائی پٹی کے قریب متعدد دھماکوں کی آوازیں سن کر وہاں موجود تھے، کو قابض ایرانی نے گرفتار کر کے حراستی مرکز منتقل کرنے کے بعد انہیں شدید زوکوب کا نشانہ بنایا گیا جہاں انہیں چھری اور راڈ سے ان کو جسموں کو کاٹا گیا ۔
ان میں سے دو بلوچ نوجوانوں کی شناخت 15 سالہ حمید شاہنوازی ولد رحمت اللہ اور 15 سالہ طحہ شاہنوازی ولد صاحبداد اور دو دیگر نوجوانوں کی شناخت 15 سالہ حسام شاہنوازی ولد نواب اور 15 سالہ میثم گمشادزہی ولد احمد کے ناموں سے کی گئی، جو کی خاش کے رہائشی بتائے گئے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق ان چار نوجوانوں کو قابض ایرانی فورسز نے خاش کے خود ساختہ ریس ٹریک کے ارد گرد گرفتار کیا اور 9 گھنٹے کے تشدد اور زدوکوب کے بعد ان کے جسم کے اعضاء بشمول ہاتھ، ٹانگیں اور کندھے کو سطح پر دو جگہوں سے فریکچر کرنے کے بعد انہیں گاڑی میں سوار کرکے چلتی راہ میں گاڑی سے باہر پھینکا گیا ۔ جہاں انہیں قریبی لوگوں نے اٹھا کر علاج کے لیے ہسپتال پہنچا دیا ۔
رپورٹ کے مطابق اس سے قبل کہا تھا آج سہ پہر، خاش رینجرز یونٹ کی موبائل چیک پوائنٹ کے قریب کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دینے کے قابض ایرانی فورسز نے جائے وقوعہ پر اندھا دندھ فائرنگ کی ۔
رپورٹ کی تیاری کے وقت تک مزید تفصیلات اور یہ دھماکے کیسے ہوئے اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔