خضدار (مانیٹرنگ ڈیسک) اطلاعات کے مطابق کوڑاسک کے رہائشی ہارون بلوچ کو آج 6 بجے فورسز نے خضدار سے حراست میں لے کر جبری طور لاپتہ کردیا، اس سے قبل 29 اکتوبر 2023 کو بھی کوڑاسک کے رہائشی دو نوجوان ظفر اور عنایت اللہ کو کیمپ طلب کرکے جبراً لاپتہ کر دیا گیا تھا جو تاحال لاپتہ ہیں۔ بلوچ وائس فار جسٹس نے کوڑاسک کے رہائشی ہارون بلوچ کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کرنے کے عمل کی شدید مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جبری گمشدگیوں کیخلاف بلوچ سراپا احتجاج ہیں اور آج بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب لاپتہ نوجوانوں کی بازیابی کے بجائے مزید نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جارہا ہے، جو انتہائی تشویشناک عمل ہے۔ سیاسی ،پارٹیاں، انسانی حقوق کی تنظیمیں کوڑاسک کے رہائشی نوجوان ہارون بلوچ، ظفر بلوچ اور عنایت اللہ بلوچ کی بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔