تحریر عرش خان

             ہمگام آرٹیکل

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے جسم کے اندر ایک ایسی گھڑی بھی اپنا وجود رکھتی ہے جو چوبیس گھنٹے بغیر کسی وقفے کے چلتی رہتی ہے.. ٹک– ٹک– ٹک—

اگر آپ کو اس راز کا معلوم ہوگیا ہے تو آپ ابھی اسکو سننے کی کوشش ہرگز نہ کیجیئے گا کیوں کہ ٹک ٹک کی آواز آپ تک نہیں پہنچنے والی، اس لئے کوشش ہی بیکار ہے…

لیکن قائل ہونے کے لیے آواز کا ہونا ضروری نہیں،،، آپ اپنی روز مرہ زندگی پر غور وفکر کرنے کے بعد اس راز دار گھڑی کے وجود کے قائل ہوسکتے ہیں…

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ صبح میں تازہ اور ہشاش بشاش جبکہ شام میں تھکاوٹ کیوں محسوس کرتے ہیں یا پھر رات ہوتے ہی آپکو نیند کی فکر کیوں ستانے لگتی ہے؟؟؟

تو میں آپ کو بتاتی چلوں کہ آپکے جسم کے اندر ایک ایسی گھڑی وجود رکھتی ہے جو آپ کے علم میں لائے بغیر آپ کے سارے کام کررہی ہے جس میں سونے، جاگنے اور مزید بہت سارے کام شامل ہیں… اس گھڑی کو سائنس کی زبان میں Circadian Clock کے نام سے جانا جاتا ہے… یہ گھڑی ابھی بھی آپکے جسم کے اندر ٹک ٹک کرکے چل رہی ہے..

[سرکیڈین کلاک کو ہم یومیہ گھڑی بھی کہہ سکتے ہیں کیونکہ سرکیڈین کا لفظ لاطینی زبان سے نکلا ہے جس کا مطلب ایک یوم یعنی چوبیس گھنٹے ہیں]

اس گھڑی کو پہلے پہل 1935 میں دو جرمن سائنسدانوں نے دریافت کیا تھا لیکن اس سے قبل 1729 میں اسکا مشاہدہ فرانس کے سائنسدان نے کیا تھا… اسکا مشاہدہ پودوں کے روز مرہ زندگی کی بنیاد پر تھا… وہ سمجھتا تھا کہ کچھ ایسا ضرور ہے جو چوبیس گھنٹے کے سائیکل میں پودوں کے پتوں کی بڑھوتری ہوتی رہتی ہے اس بات سے بالاتر کہ اگر پودوں کو اندھیرے میں رکھا جائے… ان کے مشاہدے کے مطابق ایسی گھڑی ضرور ہے جو روز مرہ کے معاملات کو دیکھتی ہے…

اب سوال آتا ہے کہ اس گھڑی کو سیٹ کون کرتا ہے؟؟

تو سیدھا سادہ جواب یہ ہے کہ وہ آپ ہی ہیں جو اپنا بیالوجیکل یا سرکیڈین کلاک خودی سیٹ کرتے ہیں…

جی ہاں… آپکا سرکیڈین کلاک باہر کے ماحول سے معلومات لے کر آپ کا اندرونی وقت سیٹ کرتا ہے.. باہر کے معلومات میں سورج کی روشنی یا پھر وہ خوراک شامل ہیں جو آپ کھاتے رہتے ہیں…

آپ جو کچھ کھا رہے ہیں وہ آپکے اندرونی خفیہ گھڑی کو آگے پیچھے کر سکتا ہے یا پھر آپ کا کھانا ہی آپکے بیالاجیکل کلاک کو مضبوط یا کمزور بنا سکتا ہے…

__________

فرض کریں، آپ روزانہ سکول کے لئے صبح کے چھ یا ساتھ بجے اپنے والدین یا الارم کی مدد سے جاگتے ہیں لیکن جس دن آپ کے سکول کی چھٹی ہوتی ہے اس دن آپ بغیر کسی کے مدد کے وہی 6 یا ساتھ بجے جاگ جاتے ہیں تو یقینا آپ کو غضہ آجاتا ہے کہ آج تو چھٹی تھی اور مجھے دیر تک سونا تھا لیکن آپ کو پھر بھی نیند نہیں آتی…

اگر واقعی آپ کے ساتھ ایسا ہوا ہے تو آپ ضرور حیران ہوئے ہونگے کہ میرا جسم اسی وقت ہی کیوں اٹھا جس دن میں روزانہ جاگتا ہوں یا پھر میرے جسم کو کیسے خبر ہوئی کہ یہ 7 بجے کا وقت ہی ہے…

تو میں آپ کو بتاتی چلوں کہ یہ آپ کے جسم کی گھڑی ہی ہے جو آپ کے شیڈول رکھتی ہے،،،

ہاں آپکے جسم کی گھڑی میں بھی آپکے موبائل فون جیسی خاصیت موجود ہے… آپ کا موبائل آف رہے لیکن پھر بھی صحیح وقت برقرار رکھتا ہے اسی طرح آپ کا جسم بھی باہر سے روشنی نہ ملنے کے باوجود بھی اپنا وقت برقرار رکھ سکتا ہے.. کیونکہ روشنی اور اندھیرا آپکے سرکیڈین کلاک کے لئے ایک سگنل ہوتا ہے جو وقت کا پیغام دیتا ہے کہ ابھی کونسا وقت ہورہا ہے…

چلیں ، ایک اور مزے کی بات بتاتی ہوں کہ ہمارا کھانا ہمارے سرکیڈین کلاک پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے؟

تو ہوتا کچھ یوں ہیں کہ تقریبا آپ کے ہر خلیے اور ٹشو میں بیالوجیکل کلاکس موجود ہیں جو اپنے اپنے کام سرانجام دے رہیں ہیں… اور ساری گھڑیاں ایک دوسرے سے رابطے میں رہتی ہے… اگر آپ اچھی اور صحت مند خوراک لیتے ہیں تو آپ کا سرکیڈین کلاک آپکے معدے والی گھڑی سے مشورہ کرلیتا ہے اور انکو بتا دیتا ہے کہ خوراک صحت مند ہیں اور اسکے ساتھ ہی آپ کا معدہ خوراک ہضم کرنا شروع کردیتا ہے جبکہ آپ کا سرکیڈین کلاک آپ کے کھانے کا وقت نوٹ کرلیتا ہے کیونکہ کچھ دیر بعد آپ کے سرکیڈین کلاک نے آپکو یاد دلانا ہوتا ہے کہ آپ کے کھانے کا وقت ہوا چاہتاہے…

دن کے وقت سرکیڈین کلاک کھانے کے حساب سے زیادہ ایکٹیو موڈ میں رہتا ہے اسلئے آپ جتنا کھاتے ہو وقفے وقفے میں، وہ کھانا ہضم بھی ہوتا ہے اور ہمیں بھوک بھی محسوس ہوتی ہے…

آپ کے کھانے کے اگر مقرر اوقات ہونگے تو آپکا سرکیڈین کلاک بھی اپنا کام صحیح سے کرپائے گا ورنہ وہ کنفیوز رہے گا اور اپنا شیڈول برقرار رکھنا مشکل ہوگا..

اسی لئے اگر آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ آپ کے کھانے یا سونے کا شیڈول سرکیڈین کلاک برقرار نہیں رکھ پارہا تو اپنے سرکیڈین کلاک کی مدد کیجیئے،

اپنے اوقات میں درستگی اور تواتر لائیں تاکہ آپ کی اندرونی گھڑی آپ کے کام سرانجام کرنے میں آپ کی مدد کر سکیں

_________

کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر آپ اپنے شیڈول یا روٹین میں، سرکیڈین کلاک کے روٹین سے مختلف کچھ کام کریں تو آپ کا سرکیڈین کلاک ایک اچھے بچے کی طرح مان تو جاتا ہے لیکن آپ سے تھوڑا وقت مانگ لیتا ہے ایڈجسٹ ہونے کے لئے…

اسکی مثال یوں لیجیئے کہ اگر آپ سکول کے لئے روزانہ ساتھ بجے جاگتے ہیں لیکن اتوار کو آپ آٹھ بجے جاگ گئے ہیں تو آپ باقی دونوں کی نسبت تھکاوٹ سی محسوس کرتے ہیں…

اسکی وجہ بھی اپ کا سرکیڈین کلاک ہے،، وہ خود کو نئے ٹائمنگ کے ساتھ ایڈجسٹ ہونے کے لئے آپ سے وقت مانگتا ہے اور آپ تھکے تھکے سے رہتے ہیں…

ایک اور مثال یوں لیجیئے کہ اگر آپ صبح 4 بجے جاگ گئے ہیں کیونکہ آپ کی پاکستان سے امریکہ کی طرف فلائٹ ہے اور وہاں اگر آپ دن کے وقت پہنچے ہیں تو بھی آپ تھکاوٹ اور نیند محسوس کرو گے کیونکہ آپ کا سرکیڈین کلاک پاکستان کے مطابق ہی چل رہا ہے… یہ ایڈجسٹ ہونے کے لئے کم از کم کچھ دن ضرور لے گا…

__________

سرکیڈین کلاک کے بارے آپ ضرور اتنا جان گئے ہونگے کہ اسکو ہم اپنی مرضی کے اوقات کے مطابق ہی سیٹ کرسکتے ہیں لیکن پھر انکے کچھ اوقات مخصوص ہوتے ہیں جیسے رات کے گیارہ بجے آپکے میلاٹونین ہارمونز خارج ہونا شروع ہوجاتے ہیں جس کی وجہ آہستہ آہستہ تھکاوٹ اور نیند غلبہ لینا شروع کردیتی ہے…

(میلاٹونین آپکے جسم میں خارج ہونے والا وہ ہارمون ہے جو آپ کے سرکیڈین کلاک کو دن اور رات کے اوقات پہچاننے میں مدد دیتا ہے… یہ ہارمون دن کے وقت کم جب کے رات کے وقت زیادہ خارج ہوتا ہے)

اسی طرح رات کے دو بجے کا وقت آپکے سرکیڈین کلاک کے مطابق آپکی گہری نیند کا وقت ہوتا ہے اسلئے خواب بھی تقریبا اسی وقت آتے ہیں…

صبح کے ساڑھے ساتھ بجے آپکے میلانین ہارمونز خارج ہونا بند ہوجاتے ہیں یعنی اپ کا سرکیڈین کلاک آپ کے جسم کو بتا دیتا ہے کہ اب جاگ جانے کا وقت ہیں اسلئے جتنی بھی گہری نیند ہو، تقریبا ایسے کچھ وقت میں آنکھ ضرور کھل جاتی ہے..

اسی طرح اگر آپ رات میں کچھ ہی گھنٹے کے لئے سوئے ہو لیکن صبح کے دس بجے کے آس پاس آپ ہشاش بشاش محسوس کرو گے، یہ بھی اپ کے سرکیڈین کلاک کی بدولت ہے…

__________

آپ اتنا لمبا مضمون پڑھنے کے بعد یقینا سوچ رہیں ہونگے کہ یہ خفیہ گھڑی کا وجود ہمارے جسم کے کونسے حصے میں ہیں تو یہ سرکیڈین کلاک، ہمارے دماغ کے

 ہایپوتھیلامس (hypothalamus) نامی حصے میں موجود ہوتا ہے…

ہمارے جسم کی جتنے بھی چھوٹی بڑی گھڑیاں ہیں، ان سب کے اوقات hypothalamus میں موجود ایک چھوٹا سا حصہ، (suprachiasmatic nucleus (SCN، مقرر کرتا ہے اور اس حصے کو ماسٹر کلاک بھی کہا جاتا ہے..

________

تو آج آپ نے اپنے جسم کے خفیہ گھڑی کے متعلق یقینا تھوڑی بہت معلومات حاصل کرلی ہوگی،،

آپ کی خفیہ گھڑی نہ صرف آپ کے سونے، جاگنے اور کھانے کا خیال رکھتی ہے بلکہ آپ کی صحت کا دارومدار بھی انھی پر ہے… اس لیے اچھی نیند پوری کریں، مقررہ اوقات میں کھانا کھایا کریں تا آپ بھی صحت مند رہو اور آپ کا سرکیڈین کلاک بھی خوش رہیں …

ورنہ آپ کو انسومیا، ذیابیطس اور ڈپریشن جیسی بیماریاں ہوسکتی ہیں…