دزاپ(ہمگام نیوز )رپورٹ کے مطابق بروز منگل کو دوبلوچ قبائل حسن زہی اور شاہنوازی کے درمیان مولوی عبدالحمید ،علمائے کرام ، معتمدین اور عمائدین کی ثالثی ایک سال جاری قبائلی جھگڑے کو مکی مسجد میں پر امن بلوچی دیوان کا انعقاد کرکے ختم کر دیا گیا ۔ جہاں فریقین ایک دوسرے کے گلے مل گئے ۔

 اس کے علاوہ اس بلوچی دیوان میں بلوچ عالم دین مولوی عبدالحمید نے نامعلوم افراد اور اغوا کاروں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے بلوچ نوجوان “حکمت نورزہی” کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا اور اس انسانیت سوز جبر کو دردناک جرم قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کے قاتلوں کی گرفتاری یقینی بنایا جائے ۔

 مولوی عبدالحمید نے اس بارے میں کہا: “حکمت نورزہی کی شہادت ان دردناک جرائم اور مظالم میں سے ایک ہے جس سے ہر انسان کے دل کو تکلیف پہنچتی ہے۔

 انہوں نے مزید کہا: “میں پوری قوم سے کہتا ہوں کہ وہ ایسے جرائم کو ہونے سے روکیں اور اس جرم کے مرتکب افراد کو عدالتی نظام سے متعارف کروائی

ں۔