دزاپ(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق بروز جمعہ کو دزاپ کے علاقے شیرآباد میں ایک بلوچ شہری جس کا پیدائشی سرٹیفکیٹ ہے، جو کہ ذہنی اور جذباتی مسائل کا شکار ہے اور عام طور پر بات کرنے سے قاصر ہے، قابض ایرانی فورسز کے اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتار ہونے کے بعد اسے افغانستان بدر کر دیا گیا ۔ جو کہ ان کے خاندان اس کی حالت بارے ابھی تک نا معلوم ہے ۔
اس بلوچ شہری کی شناخت 20 سالہ رسول حسن زہی ولد سخی داد ہے جو کہ شیرآباد کا رہائشی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق رسول کو قابض ایرانی فورسز کے اہلکاروں نے دماغی اور اعصابی مسائل اور پیدائشی سرٹیفکیٹ ہونے کے باوجود بولنے سے قاصر ہونے کی وجہ سے گرفتار کیا اور الغدیر زاہدان کیمپ لے جایا گیا اور پھر جعلی سرحد پار کر کے افغانستان بدر کر دیا گیا ۔
اس عرصے کے دوران ان کے اہل خانہ نے تمام متعلقہ عسکری اداروں اور حکومتی اداروں سے رجوع کیا لیکن حکام میں سے کسی نے بھی اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سوشل میڈیا پر نے اس کی گمشدگی کی خبر شائع ہوئی تھی اور شہریوں سے ان کی تلاش میں مدد کی درخواست کی تھی۔
بتایا جاتا ہے کہ بروز جمعرات دزاپ(زاہدان) میں اپنے اہل خانہ کو فون کال کے دوران، افغانستان کے “نوشہر ” سے رسول نے بتایا کہ فورسز کے اہلکاروں نے انہیں گرفتار کر لیا اور اپنے خاندان سے رابطہ کرنے کی اجازت نہیں دی، اور کچھ دیر ملک بدر کر دیا گیا ۔
یہ بھی واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں بلوچستان میں قابض فورسز اہلکاروں کی جبری اور غیر قانونی رویے کی وجہ سے بہت سے بلوچ شہریوں کو پیدائشی سرٹیفکیٹ سے قصداً محروم کر دیا گیا ہے ۔ اور بعد میں انہیں غیر ملکی قرار دے کر ملک بدر کر دیا جاتا ہے ۔