{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{"square_fit":1},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":true,"containsFTESticker":false}

راسک (ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق، گزشتہ شام کو قابض ایرانی فوج کا ایک غیر فعال دستی بم ملنے کے بعد، ایک شخص نے اسے اٹھا کر اپنے گھر لے آیا ، لیکن اس کے بارے میں معلومات نہ ہونے کی سبب گھر میں رکھا ہوا بم دھماکے سے پھٹ گیا جہاں ایک خاتون سمیت تین بلوچ شہری شہید اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔

 شہید ہونے والے شہریوں کی شناخت سہیلا آسکانی، زابد آسکانی جو آپس میں بھائی بہن کا رشتہ رکھتے ہیں اور موسیٰ کے بچے ہیں عماد الدین آسکانی ولد مراد محمد آسکانی اور زخمی شہری مراد آسکانی جو کہ عمادالدین کا والد ہے ،کے ناموں سے ہوئی ۔ جن کا تعلق راسک کے علاقے مورتان سے ہے ۔

 رپورٹ کے مطابق اس خاندان کے ایک شخص کو ان علاقوں کے ارد گرد ایک غیر فعال دستی بم ملا جنہیں اسے وہاں سے اٹھا کر اپنے گھر میں رکھ دیا ،جہاں قابض ایرانی آرمی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی سمیت فوجی دستوں نے حال ہی میں (نومبر اور دسمبر) میں “سیکیورٹی شہداء” مشقیں کی تھیں، اور اس کی وجہ سے یہ بم کیسے کام کرتا ہے اس کے بارے میں علم نہ ہونے پر اسے رہائشی مکان کے اندر رکھ دیا ، جس کے بعد ٹریگر کھینچنے کی وجہ سے دستی بم پھٹ گیا اور تین افراد جان کی بازی ہار گئے اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔