راسک(ہمگام نیوز ) رپورٹ کے مطابق بروز ہفتہ پیشن میں ایک 16 سالہ بلوچ نوجوان قابض ایرانی فورسز نے ان پر فائرنگ کرنے کے بعد اسے زخمی حالت میں گرفتار کر کے راسک شہر کے ہسپتال لے جایا گیا اور پھر وہاں سے اسے زاہدان منتقل کر دیا۔
اس بلوچ نوجوان کی شناخت 16 سالہ حسام درزادہ ناز، ولد جان محمد ساکن گزدان پیشن ہے ۔
رپورٹ کے مطابق اس بلوچ شہری کو آئی آر جی سی فورسز نے پیشن میں بسیج بیس کے قریب فائرنگ کی جس کے چہرے پر گولی اور ہوگئے جنہیں بعد گرفتار کرنے کے راسک کے ایک ہسپتال میں لے جایا گیا اور پھر زاہدان منتقل کردیا ۔
اس بلوچ نوجوان کی گرفتاری کے بعد قابض ایرانی فورسز نے کہا ہے کہ قدس کیمپ کی سیکورٹی فورسز کی انٹیلی جنس نگرانی اور بروقت کارروائی سے، جیش العدل گروپ کے ایک ایجنٹ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ “مزاحمتی علاقے کے بسیج اڈے کے ہیڈ کوارٹر اور پیشن تھانے پر فائرنگ کرنے والے گروہ سے تعلق رکھنے والے عناصر میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس نے سیکیورٹی فورسز کو دیکھتے ہی حملہ کر دیا۔ اس نے اپنے ہتھیار سے خودکشی کرنے کی کوشش کی ہے اسے فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا اور اس کا علاج کیا جا رہا ہے۔
جبکہ جیش العدل تنظیم نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے ایک رکن کی گرفتاری کی تردید کرتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ جیش العدل عوام کو مطلع کرتی ہے کہ پیشن میں گرفتار شدہ نوجوان بے گناہ ہے جس کا ہماری تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ۔ جو کہ محض حکومت کا پروپیگنڈہ ہے ۔
واضح رہے کہ قابض ایرانی فورسز جب بھی کوئی بلوچ کو گرفتار کرتا ہے تو اس پر ہمشیہ کی طرح ایک الزام لگا کر اسے گرفتار کرتا ہے ۔