زابل(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق جمعرات کی شام کو زابل جیل میں طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ایک بلوچ قیدی جانبحق ہوگیا ۔
اس بلوچ قیدی کی شناخت 42 سالہ نور علی کوہکن ولد خوجہ ہے جو کہ نیمروز کے بُزی گاؤں کا رہائشی بتایا گیا ہے ۔
موجودہ ذرائع کے مطابق نور علی کو دو سال قبل زابل شہر میں اغوا کی ایک واردات میں حصہ لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے دس سال تعزیری قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
مزید اطلاع کے جیل میں اس پر بار بار تشدد کیا گیا اور جیل انتظامیہ اور محکمہ صحت کے حکام نے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ شدید زخموں کی وجہ جمعرات کی رات کو دل کا دورہ پڑنے اور سانس لینے میں دشواری کے باعث اس کی موت ہوگئی۔”
ذرائع نے مزید کہا: “جیل حکام نے نور علی کو اس کی موت کے بارے میں گھر والوں کو بتائے بغیر مردہ خانے منتقل کر دیا، اور اس کے اہل خانہ کو جیل میں دیگر قیدیوں کی اپنے رشتہ داروں کے کال ذریعے اس کا پتہ چلا۔”
واضح رہے کہ اس سے قبل زابل اور زاہدان جیلوں میں قیدیوں کی اموات طبی سہولیات کی کمی کے باعث ہو چکی ہیں۔