زاہدان(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق گزشتہ روز سزائے موت پانے والے قیدیوں میں سے حاجی “احمد گورگیج” کو ان کی جسمانی حالت کی خرابی اور جیل میں بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے زاہدان کے امام علی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی موت واقع ہوگئی ۔ تفصیلات کے مطابق حاج احمد گورگیج ولد خدادادجو کہ زاہدان کا رہائشی بتایا گیا ہے خرابی طبیعت کے باعث ہسپتال منتقل کرنے کے بعد جلد ہی وہ ہسپتال میں وفات پا گئے ۔
ذرائع کے مطابق احمد گورگیج کو زاہدان کے امام علی اسپتال بھیجے جانے سے قبل جیل میں جسمانی طور پر خرابی ہوئی تھی جس کا تعلق جیل حکام کی عدم توجہی اور طبی امداد کی عدم فراہمی سے تھا اور ایک دن کی تاخیر کے بعد وہ انتقال کر گئے۔
بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ احمد گورگیج کو زاہدان سنٹرل جیل میں پھانسی دی گئی تھی، لیکن ان کے رشتہ دار اور سیکورٹی اور عدالتی حکام اس شہری کے کردار کی وجہ سے تفصیلی معلومات دینے اور اس معاملے کو واضح کرنے پر آمادہ نہیں ہیں ۔
احمد گورگیج کا لار زاہدان کے علاقے میں قابض ایرانی بسیج فورسز کا اہلکار تھا جسے انٹیلی جنس پروٹیکشن نے 2017 میں اپنی 13 فورسز کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب کے آپریشنل کمانڈروں میں سے ایک کرنل پودینہ نامی منشیات کی منتقلی کر رہا تھا اور اس کے انکشاف کے بعد انٹیلی جنس پروٹیکشن فورسز تہران سے پودینہ کو گرفتار کرنے کے لیے آئیں اور انہوں نے احمد اور اس کی فورسز کو بھی گرفتار کیا۔
کہا جاتا ہے کہ کرنل پودینہ نے سامان احمد کی فورسز کو منتقل کرنے کے لیے دے دیا، لیکن انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ انہیں کس قسم کا سامان انفارمیشن پروٹیکشن نے گرفتار کیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ احمد گورگیج زاہدان سنٹرل جیل میں خراب جسمانی حالت اور الزائمر کے مرض میں مبتلا تھے۔