زاہدان( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق آج ایک پھر ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے مرکزی شہر زاہدان اور خاش میں قابض ایرانی ریاستی دہشتگردی اور مظالم کے خلاف بلوچ عوام ہزاروں افراد کی شکل میں سڑکوں پر نکل آئے.

تفصیلات کے مطابق زاہدان میں نماز جمعہ کے بعد زاہدان کے مشہور مکی مسجد کے اطراف سے قابض ایران کے خلاف عوام منظم ہو کر سڑکوں پر نکل آئے۔

 مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر ایرانی ریاستی دہشتگردی کے خلاف نعرے درج تھے، مظاہرین نے “مرگ بر خامنہ ای” ، “مرگ بر ڈکٹیٹر” کے خلاف نعرے لگائے۔

دوسری جانب خاش میں قابض ایرانی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار شاہراہوں پر مسلسل گشت کر رہے ہیں۔

 بلوچ مظاہرین نے جھوٹے الزامات پر گرفتار بلوچ سیاسی کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کیا . مظاہرین نے مولوی عبدالغفار نقشبندی اور مولانا گورگیج سمیت مولوی فضل الرحمن کوھی کی رہا کا مطالبہ کرتے ہوئے تیس ستمبر کے ذمہ داروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے.

دریں اثناء قابض ایرانی آرمی اور سیکورٹی فورسز نے زاہدان کے کئی علاقوں میں رکاوٹیں کھڑی کرکے مظاہرین کا راستہ روکنے کی کوشش کی، لیکن باوجود اس کے مظاہرین رکاوٹوں کی پرواہ کیے بغیر آگے بڑھے.

جبکہ زاہدان مکی مسجد کے اطراف میں قابض ایرانی سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کی طرف فائرنگ بھی کی تاہم اس فائرنگ کی نتیجے میں جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔