زاہدان( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق آج بروز جمعرات کو فجر کے وقت زاہدان سینٹرل جیل کے حکام نے ایک بلوچ قیدی کی سزائے موت پر عمل درآمد کرکے اسے پھانسی دے دی گئی۔
پھانسی پانے والے اس بلوچ شہری کی شناخت 45 سالہ علی دوست سمالانی کے نام سے ہوئی ہے، جو کہ زابل شہر کے ضلع میانکنگی کا رہائشی ہے۔
اس بلوچ عالم، جو زابل کے ایک مدرسے میں دینی تعلیم قرآن و حدیث کے مفسرین میں سے ایک تھے، کے خلاف لگائے گئے الزام کو “قتل” کہا جاتا ہے۔
ایک باخبر ذرائع نے کہا: اس کی دوسری بیوی بیماری کی وجہ سے انتقال کر گئی اور اس کی بیوی کے رشتہ داروں نے شروع میں اس معاملے کو قبول کیا، لیکن کچھ عرصے بعد سکیورٹی اداروں کے دباؤ کی وجہ سے اس کی شکایت کی گئی اور اسے بیوی کا قاتل قرار دیا گیا ۔
مولوی علیدوست کو 2020 کے موسم سرما میں زاہدان میں فورسز کے اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا، اور اس نے عدالت میں کئی بار قتل کے الزام سے انکار کیا تھا، لیکن اس کیس کے جج نے اسے موت کی سزا سنائی تھی۔ رپورٹ کے مطابق زاہدان جیل میں ان کے اہل خانہ گزشتہ روز ان سے آخری بار ملے تھے۔