زاہدان ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق 6 نومبر کی صبح دزاپ سینٹرل جیل (زاہدان) کے حکام نے ایک بلوچ قیدی کو تشدد سے قتل کرنے کے بعد پھانسی دے دی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر زاہدان کے مرکزی جیل میں ایک بلوچ قیدی کو تشدد سے قتل کرنے کے بعد پھانسی دے دی گئی ـ
اس بلوچ قیدی نعمت اللہ براہوئی ولد عبدالغفار کی تین جوان بیٹیاں ہیں اور ان کا تعلق زاہدان سے ہے، کی شناخت کرلی گئی ہے۔
نعمت اللہ کو 2019 میں دزاپ شہر (زاہدان) سے قابض ایرانی آرمی نے “منشیات سے متعلق جرائم ” کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
کہا جاتا ہے کہ گزشتہ روز علی الصبح زاہدان جیل کے افسروں نے نعمت اللہ کو جگایا اور بتایا کہ وہ اسے پھانسی دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
جیل افسروں کے اس غیر قانونی اقدام کے بعد نعمت اللہ نے مزاحمت کی اور افسروں نے اس کی گردن پر تیز دھار چیز کے کئی وار کرکے اسے قتل کردیا۔
نعمت اللہ کو قتل کرنے کے بعد زاہدان سینٹرل جیل کے حکام نے اسے پھانسی پر اس کی لاش کو بھی لٹکایا گیا ـ
واضح رہے کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران جب وہ جیل میں تھے تو ان کے اہل خانہ بھی اسے ملنے نہیں دیا جا سکا اور اب انہوں نے اسے بے دردی سے قتل کر دیا اور پھر آخری ملاقات کیے بغیر اسے پھانسی بھی دے دی۔
واضح رہے کہ زاہدان سینٹرل جیل ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سب سے بڑے مراکز میں سے ایک ہے جہاں گنجائش سے کئی گنا زیادہ قیدی موجود ہیں۔