{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":false,"containsFTESticker":false}

زاہدان (ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق آج بروز بدھ کو ایک بلوچ نوجوان قیدی کو پھانسی دے دی گئی جو کہ پہلے قتل کے الزام میں قید تھا ،جسے اسے گزشتہ روز اتوار کو زاہدان سینٹرل جیل کے سولیٹری سیل میں منتقل کر دیا گیا تھا۔

 اس بلوچ نوجوان قیدی کی شناخت 21 سالہ مہدی براہوئی ولد جمعہ گل کے نام سے ہوئی جو کہ گرفتاری کے وقت اس کی عمر 17 سال تھی ۔ اور خاش کو رہائشی بتایا گیا ہے ۔

 ذرائع نے مہدی کی گرفتاری کے بارے میں کہا کہ اسے 2018 میں 17 سال کی عمر میں خاش شہر میں ایک اجتماعی جھگڑے میں قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے زاہدان اصلاحی مرکز منتقل کیا گیا تھا اور تقریباً دو سال کے بعد اصلاحی مرکز اور تعلیم سے فارغ کرنے کے بعد اسے سنٹرل جیل منتقل کیا گیا تھا اور بلوچستان کی خصوصی بچوں کی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی اور کل صبح تقریباً ساڑھے دس بجے اسے زاہدان سنٹرل جیل کے وارڈ 3 سے جیل کی قید تنہائی میں منتقل کیا گیا تھا۔ تاکہ اس کی آج سزائے موت پر عملدرآمد کیا جائے ۔

 ذرائع نے مزید کہا: “مہدی کو بچوں کے ساتھ گروہی جھگڑے میں سرد ہتھیار کا استعمال کرکے غیر ارادی طور پر ایک شخص قتل کیا تھا، اور پانچ سال قید کے بعد، اسے قرنطینہ میں منتقل کردیا گیا تھا، اور اس کے اہل خانہ بھی ان کی آخری ملاقات کے لیے اس جیل میں گئے تھے۔”