زاہدان(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر زاہدان سے قابض ایرانی فورسز نے دو بلوچ شہریوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو دزاپ کے دینی مدرسہ دارالعلوم مکی کے ایک دینی استاد اور ان کے والد کو قابض ایرانی سیکورٹی فورسز نے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

 ان گرفتار شدہ عالم کی شناخت حمید اللہ فاروقی ہے جو مکی دارالعلوم کے دینی اساتذہ میں سے ایک ہیں اور زاہدان مسجد اور دارالعلوم مکی کے بانی مولوی عبدالعزیز ملازہی کے پوتے ہیں اور ان کے والد عبدالسلام فاروقی ہیں جو کہ دونوں دزاپ کے رہائشی ہیں۔ جنہیں ایک ساتھ گرفتار کیا گیا ہے ۔

 کہا جاتا ہے کہ حمید اللہ اور عبدالسلام کو قابض سیکیورٹی فورسز نے دزاپ ٹرمینل کے قریب اس وقت روکا جب وہ اپنی پرائیویٹ کار میں ڈرائیونگ کر رہے تھے جنہیں گرفتار کرنے کے تشدد کا نشانہ بنا کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔

 قابل ذکر ہے کہ جیسے جیسے زاہدان کے خونی جمعہ کی برسی قریب آرہی ہے قابض ایرانی سیکورٹی فورسز نے مکی مسجد کے ملازمین، اساتذہ اور عام لوگوں پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔

یاد رہے کہ بروز بدھ کو ایک بلوچ عالم جو کہ زاہدان کی مکی مسجد سے فارغ التحصیل تھا، سائبر اسپیس میں سرگرم تھا، کو سیکیورٹی فورسز نے زاہدان کے علاقے شیرآباد سے گرفتار کیا اور اسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا ۔ اس بلوچ شہری کی شناخت مولوی “زکریا نہتانی” ہے جو کہ زاہدان شیرآباد کا رہائشی ہے۔

 رپورٹ کے مطابق مولوی زکریا سائبر اسپیس کے سماجی کارکنوں میں سے ایک ہیں اور مکی زاہدان مسجد سے فارغ التحصیل علماء میں سے ایک ہیں، جنہیں سیکیورٹی فورسز نے بغیر کسی وضاحت کے گرفتار کیا تھا اور ایک دن تک جیل میں رکھنے کے بعد رہا کردیا گیا تھا۔