{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":false,"containsFTESticker":false}

زاہدان(ہمگام نیوز ) گزشتہ روز منگل کو قابض ایرانی فورسز نے زاہدان کے علاقے سرجنگل میں ایک بلوچ بچہ 13 سالہ عبدالمعز شاہ بخش کو تشدد کرکے گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا تھا ، تاہم اسے آج بروز بدھ کو 24 گھنٹے کے بعد رہا کر دیا گیا ۔

 ذرائع نے اس کی گرفتاری کے بارے میں کہا ہے کہ گزشتہ روز دوپہر تقریبا 2:30 بجے، عبدالمعز کو سرجنگل قصبے میں فورسز کی دو گاڑیوں پر سوار اہلکاروں نے ایک سپر مارکیٹ کے سامنے سے گرفتار کیا اور انہیں شدید تشدد کرنے کے بعد گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا ۔

 ذرائع کے مطابق گوہرکوہ میں قابض ایرانی فورسز کی دو گاڑیوں پر جیش العدل کے حملے کے بعد دس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد زاہدان شہر کے علاقے کورین، چاہ احمد اور سرجنگل قابض ایرانی فورسز نے ان علاقوں پر فضائی نگرانی بھی کر رہے ہیں جبکہ عام بلوچ شہریوں کو تشدد کرکے گرفتار کر رہے ہیں ۔

 یہ بتانا ضروری ہے کہ قابض ایران عام بلوچ شہریوں کو شہید، زخمی کرکے بلوچستان میں اپنی وحشت اور بربریت جاری رکھنا چاہتا ہے اس کے علاوہ عام شہریوں کی گرفتاری سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کتنا حواسِ باختہ ہوچکا ہے ۔