زاہدان(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق ہر جمعہ کی طرح زاہدان میں اس بار بھی بلوچ عوام قابض ایرانی مظالم کے خلاف سڑکوں پر نکل کر سخت نعرے لگائے۔ تفصیلات کے مطابق 30 ستمبر 2022 کے خونی جمعہ کے بعد سے جاری ہونے والے جمعہ در جمعہ بلوچ عوام کا احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ اس اس جمعہ تک جاری رہا ، مظاہرین نے اس بار بھی ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا کر قابض ایرانی ریاستی دہشتگردی اور مظالم کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین خونی جمعہ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ہوئے بلوچ سیاسی قیدیوں کی رہائی کے مطالبے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں پر فرض بنتی ہے کہ وہ ایران کو دباؤ دے کر بلوچ سیاسی قیدیوں اور بے گناہ و معصوم بلوچ شہریوں کی زندانوں میں پھانسی کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے ۔

مظاہرین زاہدان کی سڑکوں پر پر مارچ کرتے ہوئے مرگ بر خامنہ ای کا نعرہ لگاتے ہوئے سخت سیکورٹی کے باوجود آگے بڑھ کر شاہراہوں پر دھرنا دیتے رہے ۔ جبکہ قابض ایرانی آرمی اور سیکورٹی فورسز نے تمام شاہراہوں پر ناکہ بندی کر رکھی تھی ۔

 مزید رپورٹ کے مطابق آج بروز جمعہ زاہدان میں قابض ایرانی آرمی نے مکی مسجد اور اس کے اطراف کی گلیوں میں تعینات ہو کر غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ کر رکھا تھا لیکن اس کے باوجود بلوچ عوام احتجاج کرتے ہوئے آگے بڑھنے لگے۔

واضح رہے کہ قابض ایران نے زاہدان سمیت کئی شہروں کے انٹرنیٹ کو مکمل طور پر بند کر رکھا تھا ۔

نوٹ’ سیکورٹی خدشات کے پیش نظر مظاہرین کے چہروں کو چھپایا گیا ہے۔