زاہدان ( ہمگام نیوز )اطلاع کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے مختلف شہروں اور علاقوں میں مختلف حادثات و واقعات میں 5 افراد جانبحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نہبندان میں ٹریفک حادثے میں 20 سالہ جوان حبیب اللہ براہوہی جانبحق ہوگیا۔ کہا جاتا ہے کہ حبیب اللہ براہوئی ایک فیولر تھا جو کہ ان کی ایندھن سے بھری گاڑی ٹریفک حادثے کا شکار ہو گاڑی الٹنے سے وہ موقع پر انکی موت ہوگئی ۔ مزید رپورٹ کے مطابق آج سراوان شہر کے علاقے جالک میں ایک اور تیل ڈپو میں اچانک آگ لگنے سے سارا ڈپو جل کر خاک کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے ۔ تاہم رپورٹ موصول ہونے تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے کہا جا رہا ہے کہ اس آگ سے ڈپو کے مالک کو کافی مالی نقصان ہوا ہے ۔ ایک اور واقعہ میں سرباز شہر کے گاؤں شورمیتگ میں بجلی کے کھمبے کی تاریں گرنے سے ایک بچہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا۔ رپورٹ لکھے جانے تک اس بچے کی شناخت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے تاہم کہا جا رہا ہے کہ وہ نابالغ ہے اور سرباز شہر کے گاؤں شورمیتگ کے رہنے والے جلیل بلوچ نامی شخص بیٹا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی تیز بارش کے باعث بجلی کے تار ٹوٹ پھوٹ کے باعث گلی میں گر گئے تھے اور یہ بچہ صحن سے باہر نکلتے وقت کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا تھا۔ دوسرے واقعہ میں گذشتہ روز 31 جولائی کو زہک میں نامعلوم مسلح افراد کی گولی لگنے سے ایک بلوچ شہری جاں بحق ہوا۔ زہک شہر سے تعلق رکھنے والے اس بلوچ شہری شناخت “فرزاد گورگیج” کے نام سے کی گئی ہے جو کہ عمر تقریباً 30 سال بتائی گئی ہے ۔ رپورٹ لکھے جانے تک حملہ آوروں کی شناخت اور محرکات کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔ دریں اثنا گزشتہ روز ہی مہگس ایک 5 پانچ سالہ بچی ضلع زابلی کے گاؤں سرنجدان کے ڈیم میں ڈوبنے سے جاں بحق ہو گئی جو کہ مہگس کاؤنٹی کے وسطی حصے میں ہے۔ اس بچے کی شناخت 5 سالہ “حبیبہ حملی” ولد محمد کے نام سے ہوئی ہے، جو ضلع زابلی، مہگس کے وسطی علاقے، سرنجدان تعلق رکھتا ہے ۔ واضح رہے کہ ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے کئی شہروں میں انٹرنیٹ کی بندش کے سبب خبریں دیر سے موصول ہونے کی وجہ سے وہاں حالات و واقعات کی جانکاری حاصل کرنا دشوار ہوگیا ہے۔