زاہدان(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق کے مطابق موصولہ رپورٹس اور تحقیقات کی بنیاد پر قابض فوج اور سیکورٹی ادارے حالیہ ہفتوں میں زاہدان میں عوامی مظاہروں کو دبانے کے لیے جرائم پیشہ افراد قیدیوں، منشیات کے عادی افراد اور 18 سال سے کم عمر کے نوجوانوں کو استعمال کر رہے ہیں، جو بنیادی طور پر بلوچستان سے باہر لا کر انہیں مسلح کرکے مظاہرین کے خلاف استعمال میں لا رہا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق تمام فوجی اہلکاروں، موٹر سائیکل سواروں کے علاوہ جو ہیلمٹ پہنتے ہیں، ماسک پہننے اور اپنے چہرے ڈھانپنے کو کہا گیا ہے کہ وہ مظاہرین پر فائرنگ، آنسو گیس کے گولے پھینکنے کے علاوہ انہیں منتشر کرکے گرفتار بھی کریں ۔
کہا جاتا ہے کہ سیکورٹی اداروں نے ان سے کہا ہے کہ وہ سزا میں کمی یا نقد انعامات اور جیل کے حالات بہتر کرنے کا وعدہ کرکے بلوچ عوام کو دبانا شروع کر دیں، خاص طور پر وہ قیدی جو برسوں کی قیدی یا طویل سزا کاٹ رہے ہیں، کو مکمل اختیار دے دی گئی۔
واضح رہے کہ قابض ایرانی آرمی اور سیکورٹی فورسز خود کو بچانے کی خاطر جرائم پیشہ افراد جو کہ پہلے سے ان کی قید میں ہیں، کو استعمال کرکے بلوچوں کی قتل عام کا تسلسل جاری رکھنا چاہتا ہے۔