زاہدان(ہمگام نیوز ) بروز ہفتہ 4 نومبر کو پیدائشی سرٹیفکیٹ محروم دو بلوچ قیدیوں کی سزائے موت پر زاہدان جیل عمل درآمد کرکے انہیں منشیات سے متعلق الزامات کی وجہ سے پھانسی دے دی گئی۔

  ان دو بلوچ قیدیوں کی شناخت 25 سالہ سعید علی زہی اور 29 سالہ اسماعیل علی زہی دونوں بھائی اور نواب کے بیٹے ہیں جو کہ زابل کے رہائشی بتائے جاتے ہیں۔

  اسماعیل اور سعید کو 2020 میں زابل میں منشیات کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس شہر کی عدالت میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

 باخبر ذرائع کے مطابق یہ سزا اس وقت سنائی گئی جب دونوں بھائیوں کے پاس منشیات برآمد بھی نہیں ہوئی تھی اور فورسز کے اہلکاروں نے ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا جبکہ دونوں بھائیوں نے زابل کی انقلابی عدالت میں اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید کی تھی لیکن عدالت کے جج نے انہیں ان کے دفاع پر توجہ نہیں دی اور ان کے لیے موت کی سزا جاری کی۔

اس کے بعد دونوں قیدیوں کو زابل جیل سے زاہدان سینٹرل جیل منتقل کیا گیا ۔

 واضح رہے کہ ان قیدیوں کی سزائے موت اس حقیقت کے باوجود عمل میں لائی گئی تھی کہ قانون کے برعکس عدالتی حکام اور زاہدان جیل نے انہیں ان کے اہل خانہ سے آخری ملاقات کی اجازت نہیں دی۔