{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":false,"containsFTESticker":false}

شال(ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق بولان میڈیکل کالج اور ہاسٹلوں کی بندش کے خلاف طلباء کا احتجاجی کیمپ 18 دنوں سے جاری ہے۔

طلباء نے بتایا کہ ابھی تک کالج انتظامیہ اور حکومت بلوچستان کی طرف سے طلباء کے مطالبات کو مکمل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ روز احتجاجی کیمپ سے لیکر بلوچستان اسمبلی تک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی۔

کوئٹہ کی شدید سردی کے باوجود طلباء کا احتجاجی کیمپ کو اسی طرح جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

 طلباء کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات نہیں مانے جاتے اور ان کے کالج اور ہاسٹلوں کو نہیں کھولا جاتا تب تک احتجاجی کیمپ جاری رہے گا ۔

طلباء نے شکایت کی ہے کہ بولان میڈیکل کالج جو کہ پچھلے کئی دنوں سے بند اور ہاسٹلز پولیس کے قبضے میں ہیں۔ بی ایم سی کے ہاسٹلوں سے انتظامیہ و پولیس کی طرف سے طالبعلموں کے سامانوں کی لوٹ مار جاری ہے۔ کئی لوگ ہاسٹلوں میں گھس کر کمروں میں توڑ پوڑ کرکے قیمتی سامانوں کو پیک کرکے لے جارہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی طالبعلموں کے لیپ ٹاپ، موبائل فون سمیت دیگر قیمتی چیزیں چوری ہوئی ہیں۔ طلباء کے سامانوں کی چوری اور لوٹ مار میں پولیس اور انتظامیہ ملوث ہیں۔