{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":false,"containsFTESticker":false}

شیراز (ہمگام نیوز) بروز اتوار کو فجر کے وقت ایک بلوچ قیدی کو شیراز کی عادل آباد جیل اس کی سزائے موت پر عملدرآمد کرتے ہوئے انہیں پھانسی دے دی گئی ۔

اس بلوچ قیدی کی شناخت 45 سالہ خلیل علیزہی ولد محمد عمر کے نام سے ہوئی جو کہ زاہدان کا رہائشی بتایا گیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق خلیل کو تقریباً دو سال قبل نیریز شہر میں واقع قطرویہ چوکی سے منشیات کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، گزشتہ روز اسے عادل آباد جیل کے وارڈ 4 سے قید تنہائی میں منتقل کیا پھانسی سے قبل اس نے اپنے دوستوں کو فون کرکے اپنی پھانسی کی ٹائم بتایا تھا ۔

واضح رہے کہ قابض ایران جب چاہے کسی بھی بلوچ کو گرفتار کرکے اسے منشیات فروشی کا الزام لگا کر اسے پھانسی دے تھی تاکہ دنیا کہ گمراہ کرکے یہ بتایا جائے کہ ایران نے ایک مجرم کو سزائے موت سنائی ہے ، جبکہ ایسے کئی واقعات اور کیسز سامنے آئے ہیں کہ ایرانی جیلوں میں قید بلوچ قیدیوں کو کبھی بھی عدالت یا وکیل تک رسائی نہیں دی جاتی تاکہ وہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد ثابت کر سکے ۔

اس کے علاوہ کئی بار ایسا ہوا کہ کسی قیدی کو عدالت تک رسائی دی جاتی ہے تاکہ دنیا کو باور کرایا جائے کہ یہاں انصاف کا بول بالا ہے کہ عدالتیں جانبدار ہو کر ملزم کی ایک بات بھی نہیں سنتی اور انہیں فوراً سزا سنائی جاتی ہے ۔