جمعرات کے روز عرب لیگ نے مغربی کنارے کے شہر نابلس پر بدھ کو شروع کیے گئے حملوں کی شدید مذمت کی ہے اور عالمی برادری سے فلسطینی شہریوں کے تحفظ سے متعلق فیصلوں پر عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آج اپنے ہنگامی اجلاس کے اختتامی بیان میں عرب لیگ نے کہا کہ وہ سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جارحانہ طرز عمل کو روکنے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرے۔   عرب لیگ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت پر بھی زور دیا کہ وہ اس حوالے سے تحقیقات کو مکمل کرے اور اسرائیل کو ان جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرائے جو اس نے فلسطینی عوام کے خلاف کیے ہیں۔ ان جرائم میں آباد کاری اور الحاق کی کارروائیاں بھی شامل ہیں۔   عرب لیگ نے عالمی برادری کی ریاستوں اور اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی شہریوں کے تحفظ میں حصہ لیں اور جنرل اسمبلی کی قرارداد اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی رپورٹ میں جو کچھ کہا گیا ہے اس پر عمل درآمد کے لیے ایک عملی اور موثر طریقہ کار تشکیل دیں۔ اس رپورٹ میں فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے قابل عمل آپشنز شامل تھے۔   گزشتہ روز فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا تھا کہ نابلس شہر پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 11 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔   فلسطینی اتھارٹی نے سلامتی کونسل اور عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب کر کے اسرائیل کی مذمت کی اور بین الاقوامی تحفظ کی درخواست کا کہا تھا۔   عرب لیگ میں مستقل فلسطینی مندوب دیاب اللوح نے اسرائیلی افواج اور آباد کاروں کے طرز عمل سے فوری بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا۔   اللوح نے اپنی تقریر میں کہا کہ فلسطینی فریق “یکطرفہ” اسرائیلی اقدامات کو روکنے کے لیے تیزی سے کام کرنے کا منتظر ہے۔ یہ اسرائیلی اقدام دستخط شدہ معاہدوں اور بین الاقوامی معاہدوں سے متصادم ہیں۔   ہنگامی اجلاس کے دوران اپنی تقریر میں محمد عرفی نے مصر کی جانب سے عالمی برادری سے دو ریاستی حل کو بچانے اور امن عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے مطالبے کی تجدید کی۔   عرب لیگ میں اردن کے مندوب امجد العضایلہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ 4 جون 1967 کے خطوط پر ایک آزاد، خودمختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست، جس کا دار الحکومت مشرقی القدس ہو ، کے قیام کے ذریعے فلسطینی عوام کے منصفانہ اور جائز حقوق کو پورا کرے۔