گوٹنگن (ہمگام نیوز) مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے۔ احتجاج میں شامل مظاہرین بلوچستان پر ایرانی قبضے کے خلاف نعرے لگاتے رہے اور آزاد اور متحدہ بلوچستان کے حق میں نعرے بلند کئیے گئے۔
مظاہرین سے اشفاق بلوچ، عبدالواجد، خدا داد بلوچ، بہزاد بلوچ اور عبید بلوچ نے خطاب کیا۔
مقررین نے اپنے خطاب میں بلوچستان کے سیاسی اور تاریخی پس منظر اور مقبوضہ بلوچستان کے ایرانی و پاکستانی قبضے کے بعد سے اب تک کی صورتحال پر روشنی ڈالی۔
مقررین کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران نے بلوچ وطن پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے اور بلوچ نسل کشی میں مصروف ہیں لیکن فری بلوچستان موومنٹ بلوچ عوام کے خلاف ایران اور پاکستان کے مظالم کو بے نقاب کرنے کے لیے احتجاجی مظاہرے اور آگاہی مہم چلا کر اپنی قومی ذمہ داری پوری کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
مقررین نے مزید کہا کہ 11 نومبر بلوچستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے کیونکہ انگریزوں نے اپنے سازشی عزائم کے تحت گولڈ سمڈ لائن کے نام پر بلوچ سرزمین کو تقسیم کیا اور بعد ازاں 11 نومبر 1928 کو ایران نے اس پر زبردستی قبضہ کر لیا۔
“ہمیں اپنی تاریخ سے غافل نہیں ہونا چاہیے اور اس غیر منصفانہ، غیر قانونی اور تکلیف دہ تقسیم اور بلوچستان پر قبضے کے خلاف متحد ہو کر مزاحمت کو تیز کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔