ہیلنسکی (ہمگام نیوز) مورخہ 13 نومبر بلوچ شہداء کے دن کی مناسبت سے فن لینڈ کے دارلخلافہ ہیلسنکی میں فری بلوچستان موومنٹ فن لینڈ برانچ کی جانب سے بلوچ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں فری بلوچستان موومنٹ ، پشتون تحفظ موومنٹ اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے افغانوں کے نمائندوں اور ورکروں نے شرکت کی۔
پروگرام کا آغاز بلوچستان کے قومی ترانے سے کیا گیا ،افغانستان سے تعلق رکھنے والے میوند کارساز نے اپنے خطاب میں بلوچ اور افغان اقوام کی نسل کشی کا زمہ دار پنجابی فوج کو قرار دیا اور کہا کہ بلوچ اور افغان آپس میں عملی اتحاد کا مظاہرہ کر کے مزاحمت سے پنجابی فوج کو شکست دیں۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے عبدالباری بڑیچ نے اپنے خطاب میں بلوچ اور افغان شہداء کو سلام پیش کیا کہ وہ جسمانی طور پر ہم سے جدا ہے مگر فکری طور پر ہمارے ساتھ ہمیشہ رہے گے بلوچ اور افغان قوم کے ان افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ پنجابی فوج کی حمایت اور مدد چھوڑ کر اپنے مزاحمتی سیاست کا ساتھ دے کر برادر کشی کے لقب سے اپنے آپ کو بچائیں ، پشتون تحفظ موومنٹ کے شفیق اللہ یوسفزئی نے اپنے خطاب میں ڈیورنڈ لائن کے تقسیم کو انگریزوں کی سازش قرار دیا اور کہا کہ افغان ایک ہے اور لروبر ہمیشہ ایک ہی رہے گے اور انگریز کے غلام پنجابی فوج کو بلوچ اور افغان کی نسل کشی کا زمہدار ٹھہرایا ۔
افغانستان کے حاجی ظہور نے اپنے خطاب میں ڈاکٹر نجیب کی شہادت کو افغان قوم کے لئے قومی نقصان قرار دیا ور کہا کہ پنجابی آرمی بلوچ اور افغان کے نسل کشی کا زمہ دار ہے اور پنجابی فوج کے خلاف دنیا میں ہر فورم پر آواز بلند کرنا چاہئے تاکہ دنیا کو معلوم ہو کہ پنجابی فوج کا دوسرا نام انسانیت دشمنی ہے ۔
ابراہیم عزیزی بلوچ نے اپنے خطاب میں بلوچ قوم اور افغان قوم کے تاریخی تعلقات کا زکر کیا مزید کہا کہ بلوچ اور افغان اقوام اتحاد کا مظاہرہ کرکے پنجابی کے سازشوں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کریں، فری بلوچستان موومنٹ کے صادق رئیسانی ایڈوکیٹ نے بلوچ شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور خان مھراب خان کی شہادت کا تاریخی فلسفہ بیان کہ کہ انگریز نے بلوچستان پر حملہ کیا تو خان مھراب خان نے انگریزوں کے ساتھ بہادری کے ساتھ لڑتے ہوئے مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے ساتھیوں کے ساتھ قربان ہوگئے ۔
انگریز نے بلوچ قوم کو ڈیورنڈ لائن اور گولڈ سمتھ لائن کے زریعے تقسیم کیا ، ۱۹۴۸ کو پنجابی نے ریاست قلات پر حملہ کر کے جبرا مشرقی بلوچستان پر قبضہ کیا اور ایرانی گجر نے ۱۹۲۸ کو مغربی بلوچستان پر قبضہ کیا اور تسلسل سے بلوچ قوم کی نسل کشی کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
پروگرام کے آخر میں فری بلوچستان موومنٹ فین لینڈ برانچ کے آرگنائزر ایم بی مری نے اپنے خطاب میں بلوچ شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا مزید یہ کہ بلوچ قوم کے نسل کشی کے زمہدار پنجابی آرمی اور ایرانی گجر ہے اور بلوچ قوم کے ہر فرد کی قومی زمہ داری ہے کہ وہ دنیا میں ہر فورم پر پنجابی آرمی اور ایرانی گجر کے خلاف آواز بلند کریں اس کے علاوہ پشتون تحفظ موومنٹ ، افغانستان کے قوم دوست اور دوسرے تمام افراد کی بلوچ شہداء کے دن پر شرکت کا شکریہ ادا کیا ۔