دہلی (ہمگام نیوز) انڈین فوج کا کہنا ہے کہ انڈیا کے کشمیر میں ایل او سی کے قریب پونچھ سیکٹر کے علاقے بھمبر گلی میں مسلح شدت پسندوں نے فوج کی ایک گاڑی پر مسلح حملہ کر کے پانچ فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
گزشتہ روز سہ پہر میں جب یہ واقعہ پیش آیا، تو ابتدائی طور یہ اطلاع دی گئی تھی کہ، جس ٹرک میں فوجی سفر کر رہے تھے،
وہ آسمانی بجلی کی زد میں آیا اور پھر آگ لگنے کی وجہ سے فوجیوں کی ہلاکت ہوئی
انڈین فوج کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے فوجی گاڑی پر فائرنگ اور ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا گیا اور حملہ آور بارش اور دھند کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے۔
واضح رہے کہ انڈیا کشمیر کے علاقے بھمبر گلی سے پاکستان سے ملحقہ لائن آف کنٹرول صرف 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
انڈین فوج کی شمالی کمان کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’دہشت گردوں نے فوج کی انسداد دہشت گردی فورس پر حملہ کیا ۔
جس کے نیتجے میں پانچ اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ ایک شدید زخمی ہوا ہے۔ حملے میں فوجی گاڑی میں آگ لگ گئی اور دہشت گرد بارش اور دھند کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔
دوسری طرف بعض بھارتی اخبارات اور تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ” کشمیر میں بھارتی فوج پر اس تازہ حملے کے اس واقعے سے بھارت اور پاکستان کے حالات ایک بار پھر کشیدہ ہو سکتے ہیں ۔
اور اگر ایسا ہوا تو پاکستانی وزیر خارجہ کا بھارت کا دورہ متاثر ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری آئندہ ماہ گوا میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت آنے والے ہیں۔
حملہ ایسے وقت ہوا جب مئی کے مہینے میں ہی کشمیر میں سیاحت سے متعلق جی 20 کے ورکنگ گروپ کی میٹنگ بھی ہونی طے ہے، جس کا پاکستان سخت مخالف ہے
بھارت نے اپنے اندر حملوں پر کئی بار پاکستان کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے