Homeخبریں فورسز کی تربت میں کارروائیاں قابل مذمت ہیں.بی آر پی

فورسز کی تربت میں کارروائیاں قابل مذمت ہیں.بی آر پی

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ فورسز کی تربت میں کارروائیاں قابل مذمت ہیں گزشتہ روز فورسزنے تربت کے علاقے کیچ میں گیبن کوگھیرے میں لے کر شہید اسلم بلوچ کے گھر میں زبردستی گھس کر شہید اسلم شہسوار کے چھوٹے بھائی حیات شہسوار کو شہید کردیایہ دعویٰ کیا گیا کہ مزاحمتی تنظیم کے ایک رکن کو مارا گیا پورا علاقہ جانتا ہے کہ شہید حیات کافی عرصے سے معزور تھے اور ویل چیر کے سہارے پر تھے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ کارروائی کے دوران دیگر جن لوگوں کو شہید کیا گیا تھا وہ تمام پہلے سے فورسز کی تحویل میں تھے ان میں سے ایک بی آرپی کا رکن ماسٹر اصغر داد بلوچ ہے جس کے جبری لاپتہ ہونے کے بارے میں پارٹی کا بیان ہماری ویب سائٹ سمیت اخباروں میں ریکارڈ پر موجود ہے جسے2 دسمبر2014 کو تمپ سے اغواء کیا گیا تھا جبکہ ایک نوجوان کی شناخت یحییٰ کے نام سے ہوئی ہے جس کو فورسز نے 22 جنوری2014ء کو کراچی سے تربت آتے ہوئے اغواء کیا تھا اور تیسری لاش کی شناخت بی آر پی کے کارکن دین محمد بگٹی کی ہے جسے دشت میں ایک کارروائی کے دوران اغوا کیا گیاتھا ترجمان نے کہا کہ پنجگور میں بھی ریاستی کارروائیاں بدستور جاری ہے گزشتہ روز پروم کے علاقے کوفورسز نے پورا دن محاصرے میں رکھا جبکہ متعدد گھروں کو بھی نظر آتش کیا گیا ہے ترجمان نے کہاکہ جس طرح بلوچستان کی کٹ پتلی حکومت نے بلوچستان بھر میں خون کی ہولی شروع کررکھی ہے اور کند دن کی آسائش کی خاطر قوم کی نسل کشی کر رہی ہے ان کو تاریخ میں سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا انہوں نے کہا کہ شہدا گہبن کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں شہید اصغر اور شہید دین محمد بگٹی کی قربانیاں ناقابل فراموش ہے شہدا کی قربانیوں کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔

Exit mobile version