ہلسنکی (ہمگام نیوز) پشتون تحفظ موومنٹ کی جانب سے افغانوں کو ان ہی کے سرزمین سے جبری طورپر بے دخل کرنے کے خلاف فین لینڈ کے پارلیمنٹ کے سامنے ایک مظاہرہ کا اہتمام کیا گیا جس میں فری بلوچستان موومنٹ نے پی، ٹی ، ایم کی دعوت پر مظاہرے میں شرکت کی مظاہرے میں پی، ٹی ایم اور ایف ، بی ،ایم کے کثیر تعداد نے شرکت کی ، پی ، ٹی ایم کے شفیع اللہ یوسف زئی ، عبدالباری بڑیچ اور جاوید ملا خیل اور پی، ٹی، ایم کے دوسرے شرکاء نے افغانوں کو ان کی سرزمین سے جبری طور پر بے دخل کرنے کے پاکستان کے فیصلے کی شدید مزحمت کی اور اس فیصلے کو انسانی حقوق کے جنیوا کنونشن کے فیصلوں کے خلاف ورزی قرار دیا انگریز نے پشتوں وطن کو دو حصوں میں تقسیم کردیا ہے اور افغانوں کو چاہیے کہ وہ افغان سرزمین کے تقسیم پر آواز بلند کریں اور ساتھ میں عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ افغانوں کو ان ہی کی سرزمین سے بے دخل کرنے کے پاکستانی فیصلے کی مزحمت کرتے ہوئے فوری نوٹس لیں۔
انہوں کہا پی، ٹی، ایم فین لینڈ کے پارلیمنٹ میں افغانوں کی جبری طور پر بے دخلی کے خلاف یاداشت بھی پیش کریں گے اور مزید کہا کہ افغانوں کو اتحاد اور اتفاق سے افغان وطن کی دفاع کرنا چاہیے اور اس وقت عالمی دنیا کو چاہیے کہ پی، ٹی، ایم کی لیڈر شپ اور بلوچستان میں بلوچ ہکجیتی کمیٹی کے لیڈر شپ کو جان کا خطرہ ہے پاکستان پر دباو ڈالیں کہ وہ پشتون وطن اور بلوچ وطن میں ان دو اقوام کی نسل کشی کو بند کرانے میں اپنا قردار ادا کریں ، فری بلوچستان موومنٹ کے ارگنائزر ایم بی مری بلوچ ،مرکزی کابینہ کے رکن صادق ریئسانی ایڈوکیٹ ، احسن بلوچ اور مھران مری بلوچ نے کہا کہ بلوچستان پر جبران قبضہ کر کے انگریز نے بلوچ قوم کو ٹکریوں میں تقسیم کیا افغانوں کو بھی اسی طرح مختلف ٹکریوں میں تقسیم کیا مگر اس کے بعد پنجابی نے تسلسل سے افغان کو علاقے کے نام پر مزید ٹکریوں میں تقسیم کرنے کی سازشیں رچا رہا ہے اور افغان اس عارضی لکیروں کو نہیں مانتی ہے ، پنجابی بلوچ قوم اور پشتون قوم کی نسل کشی کو تسلسل سے جاری رکھا ہوا ہے۔
مزیدکہا کہ وقت اگیا ہے کہ بلوچ اور افغان اتحاد کی طاقت سے پنجاب کو شکست دیں افغانوں کی جبری بے دخلی کے زمہ دار پنجابی کے خلاف بلوچ اور پشتون اتحاد سے دنیا کو باور کراہیں کہ پنجاب بلوچ اور افغان کی وسائل کو بے دردی سے لوٹ کر ان برادر اقوام کی نسل کشی کا زمہ دار ہے اور اس کو شکست دینے کا واحد حل اتحاد ہے ، بلوچ قوم افغانوں کی جبری بے دخلی کو انسانی المیہ قرار دیتی ہےاور بلوچ اور افغان ان عارضی لکیروں کو تسلیم نہیں کرتی ہے ، اور بلوچ قوم اپنے اتحاد سے متحدہ بلوچستان کے ازادی کے خواب کو پوار کریں گی اور اسی طرح افغان اس عارضی لکیر کو ختم کر کے افغان سرزمین کو ایک کریں گی ، ایرانی مقبوضہ بلوچستان اور پاکستانی مقبوضہ بلوچستان میں بلوچ قوم پر ظلم و بربریت کا زکر کیا گیا۔
انہوں کہا انگریز نے بلوچ قوم کو تین حصوں میں تقسیم کیا اور بلوچ قوم کی بقا متحدہ بلوچستان کی ازادی کا حصول ہے اور بلوچ قوم متحدہ بلوچستان کی ازادی کے لیے تسلسل سے مزاحمت کریں گی پنجابی اور ایرانی گجر بلوچ قوم کی نسل کشی کر رہے ہیں اس پر دنیا کو بلوچ قوم کے لئے اواز بلند کرنا چائیے، اسی طرح افغان وطن کے نوجوانوں سے اپیل کی کہ پنجاب بلوچ وطن اور افغان وطن کی تقسیم کا زمہ دار ہے مگر اپ اس کی سازش کا حصہ بننے سے پرہیز کریں اور اپنی سرزمین کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے لئے مزاحمت کو اپنا وطیرہ بناہیں ،پروگرام کےاخر میں پی ، ٹی ایم کے رہنما شفیع اللہ یوسف زئی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا کہ آئندہ بھی بلوچ اور افغان ملکر دنیا میں اپنی آواز کو مضبوط بنائیں گے۔