چابہار (ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق بروز ہفتہ کو قابض ایرانی آرمی سپاہ پاسداران انقلاب اور ہاؤسنگ فاؤنڈیشن نے چابہار کے اطراف کے علاقوں پر متعدد لوڈرز اور بلڈوزر سے حملہ کرکے شہریوں کے رہائشی مکانات کو تباہ اور بلوچ عوام کی زمینوں پر قبضہ کرکے انہیں آئی آر جی سی کے حوالے کر دیا ۔
ذرائع کے مطابق، “چابہار اور کمب سے لے کر گلابی جھیل تک بلوچ عوام کی 300,000 ہیکٹر اراضی آئی آر جی سی کے قبضے میں ہے، کہا جاتا ہے کہ انہیں (کمب، جاوید آباد، عثمان آباد، رامین) سے آئی آر جی سی کے حوالے کیا گیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب کے اہلکاروں اور بعض بسیج فورسز بھی کئی بار اس علاقے میں رات کے وقت ہوائی فائرنگ کرتے رہے ہیں جس سے مقامی باشندوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے اور اب ہیوی لوڈرز اور بلڈوزر کا استعمال کرکے رہائشی مکانات کو تباہ کرنے کے بعد تباہی مچائی جارہی ہے۔ بلوچ عوام کے مکانات خالی کر کے اس پر قبضہ کر رہے ہیں۔
مزید کہا جاتا ہے کہ حکومت کی طرف سے مکانات بنانے کے بعد ہزاروں غیر مقامی شہری اس علاقے میں منتقل ہونے والے ہیں اور حکومت کی جانب سے “مکران ساحلوں کی ترقی” کے منصوبے کے تحت ضروری سہولیات کی فراہمی کے ساتھ اس علاقے میں آباد ہونے والے تمام غیر بلوچ ہیں ۔
واضح رہے کہ چابہار شہر کے مضافات میں واقع دیہات عثمان آباد، مراد آباد اور دیگر دیہاتوں میں بھی اسی طرح کی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری ہے اور مختلف سرکاری محکموں کے دستوں نے فوج کے تعاون سے ان علاقوں پر متعدد بار حملہ کرکے لوگوں کے گھروں کو تباہ کرکے مقامی بلوچ آبادیوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے ۔