آواران (ہمگام نیوز) کاﺅنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے 30 اگست 2021ءکو ڈی سی خضدار اور ڈی سی آواران سمیت دیگر حکام کو ایک لیٹر ارسال کیا۔
لیٹر میں میں بتایا گیا کہ غلام جان ولد باران سکنہ بھوسہ منڈی مغربی بائی پاس کوئٹہ، ناصر فاروق ولد غلام فاروق سکنہ محلہ صادق آباد تحصیل زہری خضدار، عبدالقیوم ولد زہری خان نور گاما جدید تحصیل زہری خضدار، کمال خان ولد باہوٹ سکنہ چوکو آواران ایک مقابلے میں مارے گئے ہیں۔ سی ٹی ڈی کے مطابق مقابلے میں مارے جانے والے مذکورہ افراد کو لاوارث قرار دیکر ایدھی کے ذریعے تدفین کی گئی۔
اطلاعات کے مطابق عبدالقیوم زہری ولد زہری خان کے لواحقین کے مطابق انہیں آج بذریعہ میڈیا اطلاع ملی کہ عبدالقیوم کی لاش لاوارث قرار دینے کے بعد دفنا دیا گیا تھا۔ لواحقین کے مطابق عبدالقیوم کو نومبر 2020ءکو فورسز نے بلوچستان کے علاقے حب چوکی سے حراست میں لینے کے بعد اپنے ہمراہ لے گئے تھیں جس کے بعد سے وہ لاپتہ تھا۔
اس سے قبل آج ہی ایک اور لاش کی شناخت جنوری 2021ءمیں خضدار کے علاقے زہری سے جبری لاپتہ ناصر جان قمبرانی کے نام سے ہوئی جس کی قبر کشائی کے بعد لاش آبائی علاقے منتقل کرکے لواحقین کے حوالے کیا گیا۔
دوسری جانب مذکورہ افراد کے لواحقین دو سال سے لاشوں کے حوالے سے لاعلم تھے، حکام کی جانب سے لواحقین کو اس طرح کی کوئی اطلاع بروقت نہیں دی گئی۔