کوئٹہ (ہمگام نیوز)مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق بلوچ یکجہتی کمیٹی کے تحت سول اسپتال کوئٹہ میں ماورائے عدالت قتل بلوچ لاپتا افراد کی لاشیں لواحقین کے حوالے کردی گئیں۔ سول اسپتال میں گزشتہ روز 6 افراد کی لاشیں لائی گئی تھیں جن میں سے 4 لاشوں کی شناخت ہوگئی۔
اس حوالے سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ مذکورہ لاشیں لاپتا افراد کی تھیں جن کے نام ہماری فہرستوں میں تھے۔ مچھ واقعے کے بعد اس وقت 5 افراد کی ایسی لاشیں لائی گئی ہیں جن میں سے 4 لاشوں کو ان کے لواحقین نے شناخت کیا ہے ے جو پہلے سے ریاستی اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر گمشدہ تھے۔
جبکہ باقی ایک لاش کے حوالے سے بھی ہمیں خدشہ ہے کہ وہ بھی جبری گمشدگی کے شکار افراد تھے۔ جن چار لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے ان میں بشیر احمد مری ولد حاجی خان اور ارمان مری ولد نہال خان مری جنہیں 2 جولائی 2023 کو جبری طور پر اٹھایا گیا تھا ، اور صوبیدار ولد گلزار خان ہرنائی بازار سے 9 ستمبر 2023 کو جبری گمشدہ کیا گیا تھا جن کے لواحقین نے اسلام آباد دھرنے میں شرکت کرتے ہوئے ان کی بازیابی کا مطالبہ کیا تھا اور چوتھی لاش کی شناخت شکیل احمد ولد محمد رمضان سکنہ زہری سے ہوئی جن کے خاندان کے مطابق انہیں 4 جون 2023 کو جبری گمشدہ کیا گیا تھا،اور ان کے جبری گمشدگی کے تمام تر ثبوت موجود ہے۔