لندن (ہمگام نیوز) ممتاز بلوچ قومی رہنما اور فری بلوچستان مومنٹ کے صدر حیربیارمری بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے توسط سے عالمی طاقتوں کو یاد دہانی کراتےہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ پانچ مستقل عالمی قوتوں فرانس امریکہ برطانیہ روس اور چین کا ایک آلہ بن چکی ہے۔
بلوچ رہنما نے لکھا ہے کہ اقوام متحدہ کی یہ 79 واں جنرل اسمبلی کا اجلاس ہے لیکن یہ نام نہاد بین الاقوامی ادارہ باقی مظلوم اور محکوم اقوام کے لیے ایک متروک تنظیم بنائی گئی ہے۔ یہ فقط طاقتور قومی ریاستوں کا ایک کلب ہے جہاں بے وطن یا مقبوضہ اقوام کے لیے کچھ نہیں۔ یو این میں مستقل 5 اراکین بالکل قدیم یونان کی دیوتا ڈیمیگوڈس کی طرح خدا بن چکے ہیں اور باری باری آنے والے باقی 10 ریاستیں انکے ڈیمیگوڈس ہیں، جن کے پاس کوئی خودمختار طاقت نہیں ہے اور وہ وہی کرتے ہیں جو ویٹو کا اختیار رکھنے والے 5 مستقل طاقتور ممبر ممالک چاہتے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ اس تنظیم کو بنانے کا واحد مقصد دنیا میں انصاف اور استحکام لانا تھا لیکن طاقتور قومیں اسی اصول و ضوابط کی دھجیاں بکھیر رہی ہیں اور اقوام متحدہ کا بلوچستان اور کردستان جیسی مقبوضہ قوموں کے ساتھ جنگجوانہ رویہ ہے۔ ایران اور پاکستان نے لاکھوں بلوچوں کو لاپتہ، قتل اور زندہ جلا ڈالا ہے لیکن اقوام متحدہ نے ان ظالم قوموں کی جنگی جرائم کا کبھی تحقیقات نہیں کی۔
حیربیار مری نے کہاکہ آج سے دو سال قبل 30 ستمبر 2022 میں ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے سب سے بڑے شھر زاہدان میں بلوچوں کا قتل عام کیا گیا اور اب اس دن کو خونی جمعہ کے نام سے جانا جاتا ہے، ایران کی قابض فورسز نے 130 سے زائد بلوچوں کا قتل عام کیا اور اقوام متحدہ خاموش رہا۔
بلوچ قومی رہنما نے بلوچ عوام کو مخاطب کرتے ہوے لکھا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ متحدہ بلوچستان کے نظریہ کے تحت تمام مقبوضہ علاقوں کے بلوچ عوام متحد ہو کر ایک آواز بنیں تب جاکر دنیا ہمیں اہمیت دیگی اور سنے گی، ایک متحدہ قوم کو وہ نظر انداز نہیں کر سکتے اور بلوچستان پر قابض قوتیں مجبور ہو کر ہماری آزادی کے مطالبے کو تسلیم کریں گے۔