مشہد(ہمگام نیوز ) رسانک کے مطابق پیر 9 اکتوبر کو مشہد کی وکیل آباد جیل میں سزائے موت پانے والے ایک بلوچ قیدی کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد جیل کے اسپتال منتقل کیا گیا ، جہاں کم طبی سہولیات کے سبب ان کی موت واقعے ہوگئی ۔

 اس بلوچ قیدی کی شناخت 39 سالہ محمد حسن نوتیزہی ولد حسین ہے جو کہ زاہدان کے زیارت چمگ کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔

  رپورٹ کے مطابق محمد حسن پیر کے روز مشہد کی وکیل آباد جیل کے جنرل نارکوٹکس وارڈ میں حرکت قلب بند ہو گئے اور جیل حکام کی عدم توجہ اور جیل سے باہر ہسپتال منتقل کرنے سے انکار کے باعث انتقال کر گئے۔

 بتایا جاتا ہے کہ جیل کی صحت کی دیکھ بھال کی سہولت میں معمولی امداد کے لیے بنیادی سہولیات موجود ہیں اور نہ ہی تجربہ کار عملہ ہے اور نہ ہی کارڈیک اٹیک جیسے امراض سے نمٹنے کے لیے مناسب سہولیات ہیں۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ ایسے معاملات میں قیدی کو بغیر کسی تاخیر کے جیل سے باہر طبی مراکز میں منتقل کیا جانا چاہیے۔

 واضح رہے کہ محمد حسن کو دو سال قبل طبس شہر سے منشیات کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور مشہد کی انقلابی عدالت میں کم ڈگری کے ساتھ سزائے موت سنائی گئی تھی۔