{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":false,"containsFTESticker":false}

دزاپ(ہمگام نیوز) رپورٹ کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے بیشتر شہروں میں قابض ایرانی آرمی کی جنگی طیارے ، ڈرونز اور گن شپ ہیلی کاپٹروں کا گشت مسلسل جاری ہے ۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق آج راسک، سرباز تفتان اور خاش کے شہروں میں مسلسل جنگی طیارے ان شہروں کے فضاؤں میں گشت کر رہے ہیں ۔

 حال وش کی رپورٹ کے مطابق بروز ہفتہ کو بھیجی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ فوجی ہیلی کاپٹر اس وقت راسک شہر کے آسمان پر کم اونچائی پر پرواز کر رہے ہیں، جبکہ ایک دن پہلے اس علاقے میں مسلح افراد نے قابض ایرانی آرمی کے تربیتی دستوں کے قافلے پر حملہ کیا تھا ۔

 کہا جاتا ہے کہ گزشتہ روز درجنوں گاڑیوں پر مشتمل “سیکیورٹی شہداء” کے تربیتی دستوں کے قافلے پر جو سرباز شہر سے اس شہر کے مرکز راسک کی طرف رواں دواں تھا، پر جیش العدل کے مسلح کارکنوں نے حملہ کر دیا۔ جس کے نتیجے میں جیش العدل نے اس کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے 12 اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے ہیں ۔

اس کے علاؤہ رپورٹ آرہی ہیں بلوچ کارکنوں کی مہم 8 نومبر بروز جمعہ “سیکیورٹی شہداء” مشق کے دوران دشتیاری شہر میں فوجی ہیلی کاپٹروں نے پروازوں کو مقامی لوگوں کے ذریعے بھیجی گئی ویڈیوز سے رپورٹ کیا تھا ۔

 آئی آر جی سی کی زمینی افواج کے کمانڈر کے مطابق یہ مشق جو کہ 9 نومبر کو شروع ہونی تھی، 26 اکتوبر کو شروع ہوئی اور جاری ہے جبکہ ایرانی قابض فوجی دستوں نے بلوچستان کے کئی علاقوں میں چوکیاں اور اڈے بنا کر بلوچ شہریوں کو ہراساں کر رہے ہیں ۔

مزید رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین ہفتے سے مسلسل ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے بیشتر شہروں میں قابض ایرانی آرمی کی جنگی جہازوں کا گشت جاری ہے ۔

واضح رہے کہ گوہرکوہ میں قابض ایرانی فورسز پر جیش العدل کے عملے کے بعد اس دن سے لے کر آج تک ایرانی آرمی کی جیٹ جہاز، ہیلی کاپٹر اور ڈرونز بلوچستان کے تمام فضاؤں میں گشت کر رہے ہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ قابض ایران نے غیر اعلانیہ طور پر بلوچستان میں فوجی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے ۔