زاہدان(ہمگام نیوز ) رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز آج بروز بدھ کو زاہدان اور مہگس انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے مہرستان شہر کے وسط میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر دو بلوچ شہریوں کو گرفتار کر لیا جن میں ایک 16 سالہ نوجوان بھی شامل تھا۔ دونوں کو کئی گھنٹے تک شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔
ان دو بلوچ شہریوں کی شناخت 16 سالہ امیر مہدی ایراندگانی ولد عبدالوحید سکنہ زیرکیک گاؤں خاش شہر اور 43 سالہ امیر ولد دوست محمد کے نام سے ہوئی ہے۔ جو کہ مہگس کے رہائشی ہیں ۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بدھ کی صبح تقریباً 8:00 بجے قابض ایرانی انٹلیجنس ایجنسی زاہدان انٹیلی جنس کے اہلکاروں نے مہگس انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کی اہلکاروں کے ساتھ مل کر اس شہر کے وسط میں ایک مکان پر چھاپہ مارا اور مکینوں (خواتین اور بچوں) میں خوف وہراس پھیلا دیا۔ مہدی کو اس کی خالہ کے شوہر کے ساتھ بغیر جوڈیشل وارنٹ کے گرفتار کیا گیا اور اسے مہگس کے اس محکمے کے حراستی مرکز میں منتقل کرنے کے بعد انہیں شدید جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کے چہرے اور پیروں پر چاقو سے وار کیا گیا، گرفتار نوجوان عامر مہدی کو الگ کمرے میں منتقل کرکے اسے تشدد کابھی نشانہ بنایا گیا ۔
کہا جاتا ہے کہ گرفتار کیے گئے یہ دونوں شہری 6 اگست کو سیرۃ خاش میں قابض ایرانی فورسز کے ہاتھوں مارے جانے والے بلوچ شہری “محمد ایراندگانی” کی بہن کے بھانجی اور شوہر ہیں، جنہیں “نازیلا اردگانی” کے ساتھ نشانہ بنایا گیا تھا۔