میناب(ہمگام نیوز ) رسانک نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایک بلوچ قیدی کی شناخت جسے قبل ازیں 23 ستمبر کو صوبہ ہرمزگان کے چیف جسٹس نے میناب جیل میں “مسلح حملے” میں ملوث ہونے کے جرم میں پھانسی دی تھی جسے بعد میں انسداد منشیات فورسز کے سربراہ میجر علی مریدی کے قاتل ٹہرایا گیا تھا ۔ کو پھانسی دینے کے بعد گزشتہ روز اس شخص کی تصدیق ایرانی میڈیا نے کیا تھا ۔
اس بلوچ قیدی کی شناخت “رسول سابکی” ولد محمد اور گاؤں ریگک زہکلوت کا رہائشی بتایا گیا ہے ۔
ایک باخبر ذریعے کے مطابق رودان شہر میں منشیات کے خلاف کارروائی کرنے والے افسر کے قتل میں رسول کا کوئی ہاتھ نہیں تھا، اور اس کا مقدمہ کئی مراحل سے گزر چکا تھا، جبکہ عدالتی حکام نے اس کے اہل خانہ سے اس کی رہائی کا وعدہ کیا تھا۔
صوبہ ہرمزگان کے چیف جسٹس مجتبیٰ قہرمانی نے سرکاری میڈیا سے گفتگو میں اس پھانسی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ “رودان شہر کی انسداد منشیات فورسز کے سربراہ
سعید مریدی کے قاتلوں میں سے ایک کی سزائے موت پر میناب(اس شہر کا بلوچی نام مین آپ ہے ) جیل میں عمل درآمد کیا گیا ہے۔
میجر “سعید مریدی” 11 مئی 2023 کو بلوچستان کے علاقے نذر آباد گاؤں کے قریب مسلح افراد کے ساتھ مسلح تصادم کی وجہ سے مارا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ اس بلوچ قیدی کی پھانسی میناب جیل میں اس کے اہل خانہ کو بغیر بتائے عمل میں لائی گئی۔
واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں متعدد بلوچ شہریوں کو قتل کیا گیا ہے لیکن اس مسئلے کے حل اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے ان افراد کی گرفتاری کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔