میناب(ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق گزشتہ روز منگل کو کرگان بندرگاہ کے ساحل سے 30 میل دور مین اپ (میناب ) میں قابض ایرانی نیوی کی ایک کارگو بارج پر فائرنگ کے نتیجے میں دو ملاح شہید ہوگئے اور دو دیگر شدید زخمی ہوئے جبکہ مذکورہ کارگو بارج کو قابض ایرانی نیوی نے ضبط بھی کر لیا ۔
شہید ہونے والے دونوں ملاحوں کی شناخت 40سالہ مجید ملاحی ولد درویش ساکن کرگان ہے اور دوسرے
محمد احمدی بتایا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق کرنل اسلام توحیدی کی سربراہی میں قابض ایرانی بحری افواج نے کھلے پانیوں میں اس کارگو بارج پر براہ راست فائرنگ کی ہے۔ “اس فائرنگ کے نتیجے میں چار ملاح زخمی ہوئے، جن میں سے دو ہسپتال منتقل کیے جانے کے بعد دم توڑ گئے، اور باقی دو کی حالت تشویشناک ہے۔”
ذرائع نے مزید کہا قابض ایرانی بحری افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ کارگو ایندھن لے جا رہا تھا، لیکن اس حقیقت کی وجہ سے کہ ملاح مسلح نہیں تھے، اس لیے ان پر فائرنگ یا تشدد کے بجائے انہیں گرفتار کرنا ممکن تھا۔”
کرگان بندرگاہ کے متعدد رہائشیوں نے ایندھن کی اسمگلنگ سے متعلق معاملات میں بدعنوانی اور انتقامی سلوک کے معاملات کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا ہرمزگان جسٹس کے ڈائریکٹر جنرل مجتبیٰ قہرمانی تیل کمپنی کی اصل سے ایندھن کی تقسیم کے اہم نیٹ ورکس کی نشاندہی کرنے کے بجائے سمندری کارگو کو ضبط کرنے پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ایندھن کے سامان کے ساتھ پکڑے گئے فوجی اداروں سے منسلک کچھ بارجز کو کچھ دنوں کے بعد چھوڑ دیا جاتا ہے، جب کہ دیگر کو منظم اسمگلنگ کے الزام میں خاطر خواہ بنیادوں کے بغیر جیل میں رکھا جاتا ہے۔