سنندج، زاہدان (ہمگام نیوز )گزشتہ ماہ کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کی جیلوں میں کم از کم 122 قیدیوں کو پھانسی دی گئی۔ اس اعداد و شمار میں اکتوبر کے مقابلے میں 44 کیسز میں 56.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اکتوبر میں 78 قیدیوں کی پھانسی کا مقدمہ درج کیا گیا۔ گزشتہ ماہ اوسطاً ہر دو دن میں 9 قیدیوں کو پھانسی دی گئی۔

 انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں درج کردہ اعدادوشمار کی بنیاد پر، نومبر 2023 کے مہینے کے دوران ایران کی جیلوں میں کم از کم 122 قیدیوں کو پھانسی دی گئی ہے، جن میں سے زیادہ تر 56 مقدمات کے ساتھ، ان قیدیوں سے متعلق تھے جن پر الزام ہے کہ منشیات فروش تھا یا منشیات کے جرائم میں ملوث تھے ۔

 گزشتہ ماہ 11 سیاسی اور مذہبی قیدیوں کو پھانسی دی گئی۔ اس کے علاوہ سبزوار، چابہار، کرمان اور رشت جیلوں میں 2 بچے کے اور 2 خواتین کو پھانسی دی گئی۔

رپورٹ کے مطابق نومبر کے مہینے کے دوران 23 بلوچ قیدیوں کو، جو کہ 19 فیصد کے برابر ہے، اور 19 کرد قیدیوں کو، جو کہ سزائے موت پانے والے تمام قیدیوں کے 15.5 فیصد کے برابر ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ماہ ایرانی جیلوں میں 8 ترک، 5 لر اور بختیاری، 5 گیلک قیدی اور 3 افغان شہریوں کو بھی پھانسی دی گئی۔

 زیادہ تر قیدیوں کو صوبہ البرز کی جیلوں میں پھانسی دی گئی ہے، جن کی تعداد 39 ہے۔ بلوچستان کی جیلوں میں 13، صوبہ فارس میں 12 اور اصفہان میں 5 قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔

 نومبر میں جن قیدیوں کو پھانسی دی گئی ان میں سے زیادہ تر کو منشیات سے متعلق جرائم کی پاداش میں سزائے موت سنائی گئی، جو کہ 56 مقدمات ہیں، جو کہ کل مقدمات کا 46 فیصد ہے۔

جبکہ سیاسی اور مذہبی کارکنان میں11 مقدمات ، قتل کے ملزم: 53 مقدمات ،

 منشیات سے متعلق جرائم کا الزام؛ 56 مقدمات،

 عصمت دری کا ملزم: 1 مقدمہ

 مسلح ڈکیتی کا ملزم: 1 مقدمہ سمیت گزشتہ ماہ نومبر میں 122 قیدیوں کو پھانسی دی گئی ہے۔