زابل( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز 30 جولائی کو شمالی بلوچستان کے شہر نیمروز سے تعلق رکھنے والے تین اور بلوچ کو گزشتہ روز زابل میں پھانسی دے دی گئی ، اب دو دن کے اندر پھانسی پانے والے بلوچ قیدیوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز

 صبح سویرے زابل جیل حکام نے شمالی بلوچستان کے شہر نیمروز سے ایک بلوچ قیدی کی سزائے موت پر عمل درآمد کرکے اسے پھانسی دے دی گئی ۔ پھانسی پانے والے اس بلوچ قیدی کی شناخت 30 سالہ محمد ارباب کے نام سے ہوئی ہے ۔

 کہا جاتا ہے کہ محمد کو 2020 میں منشیات سے متعلق الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے زابل کی عدالت نے موت کی سزا سنائی تھی۔

 اس کی سزائے موت پر اس کے اہل خانہ کو اطلاع دیئے بغیر پھانسی دی گئی ۔

 مزید رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز 31 جولائی کو طلوع آفتاب کے وقت شمالی بلوچستان( بلوچستان کے علاقے جو افغانستان میں شامل ہیں ) کے شہر نیمروز سے تعلق رکھنے والے ایک اور بلوچ قیدی 32 سالہ اسد اللہ امینی کو پھانسی دے دی گئی۔

رسانک نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسد اللہ کو بھی 2020 میں منشیات سے متعلق الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے زابل کی عدالت پیش کرکے عدالت نے اسے موت کی سزا سنائی تھی۔ واضح رہے کہ ان کی پھانسی اہل خانہ کے علم میں لائے بغیر اور ان کو آخری ملاقات سے محروم کرکے پھانسی دے دی۔

 دریں اثنا تیسرے بلوچ قیدی جو کہ شمالی بلوچستان کے شہر نیمروز سے تعلق رکھتا ہے کو آج یکم اگست کو طلوع فجر کے وقت پھانسی دی گئی۔ اس بلوچ قیدی کی شناخت 30 سالہ “مسعود اسحاق زہی” کے نام سے ہوئی ہے ۔

رسانک نیوز کے مطابق مسعود کو تین سال قبل میں منشیات سے متعلق الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا اور زابل کی عدالت میں پیش کرنے کے بعد پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

 واضح رہے کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران زاہدان، زابل اور بیرجند جیلوں میں نو بلوچ قیدیوں کو ان کے اہل خانہ کے علم میں لائے بغیر منشیات سے متعلق الزامات میں پھانسی دی جا چکی ہے۔