کراچی ( ہمگام نیوز) وائس فار بلوچ مِسنگ پرسن کی جانب سے ماہل بلوچ کی غیر قانونی ریاستی حراست کے خلاف اور رہائی کیلئے جبکہ گزشتہ دنوں کوئٹہ میں امیرہ بی بی کی لاش کو لاورث قرار دے کر ایدھی قبرستان میں دفن کرنے اور بلوچستان بھر میں ریاستی سرپرستی میں جاری خواتین کی استحصال کے خلاف آٹھ مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقعہ پر آرٹس کونسل سے کراچی پریس کلب تک ریلی نکالی جائے گی

اکیسویں صدی میں دنیا بھر میں خواتین جینڈر boundaries کو مات دے کر مردوں کے شانہ بشانہ زندگی کے ہر شعبے میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں مگر دور حاضر میں بھی بلوچ خواتین ریاستی سردار نواب اور وڈیروں کے استحصال کا شکار ہیں، کیونکہ مذکورہ سردار اور جاگیرداروں کو ریاستی مشینری مدد فرائم کرتی ہے اور انکی مکمل پشت پناہی حاصل ہے، جو انھیں طاقت ور بناتی ہے تاکہ وہ اپنے لوگوں پر جبر کے زریعے بڑھتے ہوئے شعور کو دباتے رہیں

بلوچستان بھر میں خواتین کو ریاستی فورسز کی طرف سے جبری اغواء کرنے اور بعد میں ان پر جھوٹے مقدمات قائم کرنا انتہائی قابل مذمت عمل ہے اور جو ماھل بلوچ کے ساتھ کیا جارہا ہے، ریاستی ادارے بلوچ خواتین کو خوفزدہ کرنے لاپتہ افراد کے لواحقین کو دبانے کے لیے ایسا گھناؤنا طرز عمل اپنا رہے ہیں

آٹھ مارچ ان بہادر خواتین کے نام کریں گے اور انہیں یاد رکھا جائے گا جو ہر اس استحصالی عمل کے خلاف اپنی حصہ کی جدوجہد کررہی ہیں اٹھ مارچ ریاستی جبر سے لے کر گھریلو تشدد کے شکار خواتین دفاتروں اور پبلک مقامات پر ہراسگی کے شکار بننے والی خواتین کے نام بھی ہے جو ان حالات میں بھی اپنے حصے کا مشعل روشن کیے ہوئے ہیں