واشنگٹن (ہمگام رپورٹ) افغانستان میں امریکہ کے سابق نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے پاکستان آرمی کے چیف آف اسٹاف عاصم منیر سے کہا ہے وہ استعفیٰ دے تاکہ پاکستان میں انتخابات ممکن ہوسکیں۔
ٹویٹس کی ایک سیریز میں، خلیل زاد نے عمران خان کی گرفتاری اور رہائی کے غیر قانونی ہونے کے بارے میں سپریم کورٹ آف پاکستان اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو امید افزا قرار دیا اور کہا کہ پاکستان میں امید کے کچھ کمزور آثار نظر آرہے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے جمعرات کو اس ملک کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کو “غیر قانونی” قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا۔ جس کے بعد اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے بروز جمعہ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کر دیا تھا۔
خلیل زاد نے کہا کہ اگر جنرل منیر نے استعفیٰ نہیں دیا اور انتخابات کی تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا تو پاکستان کا معاشی، سیاسی اور سیکیورٹی بحران مزید بڑھ جائے گا۔ ایک اور ٹویٹ میں، انہوں نے لکھا کہ انتخابات کی تاریخوں پر معاہدہ حاصل کرنے اور پاکستان کے مقبول ترین سیاسی رہنما کو ہٹانے کے تنازع کو ختم کرنے کے لیے ایک نئی آرمی چیف کی ضرورت ہے۔ خلیل زاد نے مزید کہا: “ایک نیا اور سیاسی طور پر غیر جانبدار شخص کو اس عہدے پر آنا چاہیے۔ میں جنرل منیر سے کہتا ہوں کہ وہ محب وطن ہوں اور استعفیٰ دیں۔”
تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان نے اپنی گرفتاری سے قبل کئی بار ملکی سیاسی معاملات میں فوج کی مداخلت کی شکایت کی تھی۔ خان نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور پاک فوج کے ایک انٹیلیجنس افسر فیصل نصیر پر بھی ان کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگایا ہے جبکہ حکام نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ جنرل منیر اپنے غلط اقدامات سے نہ صرف پاکستان کے کئی اعلیٰ عہدیداروں کی حمایت بلکہ بین الاقوامی سطح پر اپنا مقام بھی کھو چکے ہیں۔ جنرل منیر کی بدانتظامی، خاص طور پر گزشتہ چند دنوں میں انہوں نے کئی سینئر فوجی افسران کے استعفیٰ لینے کی دھمکیاں دی ہیں، اور بہت سے سینئر افسران کا خیال ہے کہ جنرل منیر پاکستان کے وزیر اعظم، شہباز شریف کے بہت زیادہ تابعدار ہیں۔